Parenting

10 سال سے کم عمر بچوں سے کورونا پھیلنے کا امکان بہت کم ہوتا ہے، تحقیق

تاہم 10 سے 19 سال کی عمر کے بچوں اور نوجوانوں میں تعلیمی اداروں میں کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

10 سال سے کم عمر بچوں میں نہ صرف کووڈ 19 کا خطرہ کم ہوتا ہے بلکہ ان سے وائرس کے آگے پھیلنے کا امکان بھی بہت کم ہوتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

طبی جریدے جرنل آف امریکن میڈیا ایسوسی ایشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ 9 سال کی عمر تک کے بچوں سے وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔

تاہم 10 سے 19 سال کی عمر کے بچوں اور نوجوانوں میں تعلیمی اداروں میں کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ گھر میں رہنے والوں کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں اسرائیل کے اسکولوں کا جائزہ لیا گیا جہاں وبا کے باوجود ستمبر 2020 میں تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھل گئے تھے، تام اکتوبر میں کیسز زیادہ ہونے پر ایک ماہ کے لیے بند کردیئے گئے تھے۔

تحقیق میں اگست کے آخری ہفتے سے دسمبر تک بیماری کی شرح کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا اور اس کا موازنہ لاک ڈاؤن کے دوران کیسز کی شرح سے کیا گیا۔

محققین نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اسکولوں میں کورونا وائرس کے کیسز کی شرح کیا ہے اور اس مقصد کے لیے 0 سے 9 سال اور 10 سے 19 کے 2 گروپس پر توجہ مرکوز کی گئی۔

انہوں نے 9 سال کی عمر کے 47 ہزار سے زیادہ جبکہ 10 سے 19 سال کی عمر کے ایک لاکھ ایک ہزار سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ 9 سال کی عمر کے تک کے بچوں میں بیماری کی شرح اسکول میں حاضری کے دوران کیسز کی شرح بہت کم تھی۔

انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کے تجزیے سے عندیہ ملتا ہے کہ اس عمر کے بچوں میں نہ صرف کووڈ کیسز کی شرح بہت کم تھی بلکہ ان سے وائرس کے پھیلاؤ کا امکان بھی بہت کم ہوتا ہے۔

اس کے مقابلے میں دریافت کیا گیا کہ 10 سے 20 سال کی عمر کے بچوں اور نوجوانوں سے وائرس کے آگے پھیلاؤ کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اس عمر کے گروپ کے حوالے سے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے اور ویکسینیشن کی جانی چاہیے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ بظاہر 9 سال کی عمر تک کے بچوں کو فیس ماسک اور سماجی دوری کی ضرورت نہیں تاہم اس حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ 10 سے 19 سال کی عمر کے گروپ سے وائرس کے پھیلاؤ کا امکان زیادہ ہوتا ہے تو ان سے تعلیمی اداروں میں بیماری پھیلنے کا امکان کچھ زیادہ ہوسکتا ہے۔

کیا بھارت میں کورونا کی دوسری لہر کورونا کی نئی قسم کا نتیجہ ہے؟

کووڈ 19 سے نوجوان مریضوں میں فالج کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

فائزر کی جانب سے کووڈ کے علاج کیلئے پہلی دوا کا ٹرائل