پاکستان

بھارت میں کورونا کی سنگین صورتحال، پاکستانیوں کا وزیراعظم سے امداد بھیجنے پر زور

دہلی کے دو تہائی سے زیادہ ہسپتالوں میں خالی بستر نہیں ہیں اور ڈاکٹروں نے مریضوں کو گھر پر ہی رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

بھارت میں کورونا وائرس کی وبا سنگین صورتحال اختیار کرگئی ہے اور گزشتہ 2 روز سے رپورٹ ہونے والے یومیہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔

دہلی حکومت کے آن لائن ڈیٹا بیس کے مطابق دو تہائی سے زیادہ ہسپتالوں میں خالی بستر نہیں ہیں اور ڈاکٹروں نے مریضوں کو گھر پر ہی رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

بھارت کے ہسپتالوں اور شمشان گھاٹ میں جگہ نہ ہونے اور آکسیجن کی قلت کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد پاکستانی شہری و ٹوئٹر صارفین کی جانب سے پڑوسی ملک کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔

اس ضمن میں پاکستان میں 'IndiaNeedsOxygen' کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کررہا ہے اور وزیراعظم عمران خان سے اصرار کیا جارہا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر بھارت کے لیے امداد بھیجیں۔

علی رائٹس نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'سیاسی اختلافات ایک طرف، ہمیں لازمی طور پر انسانی بنیادوں پر بھارت کی مدد کرنی چاہیے، انسانیت سے بڑا کوئی مذہب نہیں'۔

صحافی عاصمہ شیرازی نے ٹوئٹ کی کہ ان کا دل پڑوسی ملک کے شہریوں کی حالت زار پر دکھی ہے۔

سوشل میڈیا صارف سیما نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ 'اس ضرورت کے وقت میں پڑوسی ملک کی مدد کریں'۔

دانیال شیخ نے لکھا کہ یہ ایک افسوسناک صورتحال ہے، ہمیں بھارت کے لیے دعا کرنی چاہیے اور اس مشکل وقت میں بھارت کی مدد کرنی چاہیے'۔

صحافی وجاہت کاظمی نے کہا کہ 'بھارت میں صورتحال انتہائی خراب ہے، دعا ہے کہ سب کورونا سے محفوظ رہیں'۔

وسیم عباسی نے کہا کہ بھارت میں کورونا وائرس کی سنگین صورتحال کے بعد پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کے پیغامات دیکھ کر اچھا لگا۔

قاسم گیلانی نے کہا کہ پاکستان کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارت کو آکسیجن سلینڈر بھیجنے چاہئیں۔

ڈیجیٹل رائٹس ایکٹیوسٹ اسامہ خلجی نے کہا کہ 'میں ہزاروں پاکستانی شہریوں کی جانب سے حکومت سے بھارت کی مدد کا مطالبہ کرتا ہوں'۔

انہوں نے مزید لکھا کہ پاکستان میں 'IndiaNeedsOxugen' اور 'IndianLivesMatter' کے ٹاپ ٹرینڈز دیکھ کر خوشی ہوئی۔

شاہد بھٹی نے کہا کہ 'میں حکومت پاکستان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ بھارت کے غریب لوگوں کو امداد بھیجے، ہم حضرت محمد ﷺ کی امت ہیں جنہوں نے نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں کا بھی خیال رکھا'۔

دوسری جانب معروفی سماجی رہنما عبدالستار ایدھی کے بیٹے اور ایدھی فاؤنڈیشن کے چیئرمین فیصل ایدھی نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام خط میں کورونا سے پیدا ہونے والے بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مدد کی پیشکش کی ہے۔

انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کو 50 ایمبولینس اور رضاکاروں کی ٹیم بھارت بھیجنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود رضاکاروں کی ٹیم کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہیں۔

جس کے بعد ٹوئٹر پر 'FaisalEdhi' کا ٹرینڈ چل رہا ہے اور فیصل ایدھی کے اس اقدام کو سراہا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا صارف شازیہ محمود نے کہا کہ 'انسانیت سب سے اہم ہے'۔

ایک اور صارف عرفان ملک نے اس حوالے سے کہا کہ 'فیصل ایدھی نے بہت اچھا اقدام اٹھایا ہے، عظیم والد کے عظیم بیٹے'۔

پاکستان میں ٹوئٹر پر جاری اس مہم سے متعلق بھارتی صحافی گیتا موہن نے ٹوئٹ کی کہ 'ٰIndiaNeedsOxyegn ' کا ہیش ٹیگ پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ ہے، سرحد پار موجود افراد وزیراعظم عمران خان سے بھارت کو آکسیجن فراہم کرنے کا کہہ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں رپورٹ ہونے والے کورونا وائرس کے یومیہ کیسز کی تعداد اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

23 اپریل کو بھارت میں کورونا کے 3 لاکھ 32 ہزار 730 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور 2263 مریض انتقال کر گئے۔

بھارت میں ایک کروڑ 60 لاکھ سے زائد افراد اس وبا کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ اموات کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 86 ہزار 920 ہوچکی ہے۔

فیصل ایدھی کا مودی کو خط، بھارت میں کورونا بحران سے نمٹنے کیلئے مدد کی پیشکش

بھارت میں کورونا سے صورتحال سنگین: یومیہ کیسز کا نیا عالمی ریکارڈ

بھارت میں کورونا سے ہلاکتوں میں اضافہ، شمشان گھاٹ میں گنجائش ختم