نتائج کے مطابق ویکسین استعمال کرنے والے افراد میں کووڈ 19 کی سنگین شدت یا ہلاکت کے کیسز سامنے نہیں آئے ، جس سے یہ اشارہ بھی ملتا ہے کہ یہ کورونا کی نئی اقسام کے بدترین اثرات کی روک تھام کے لیے مؤثر ہے۔
ٹرائل میں یہ ویکسین برطانیہ میں دریافت ہونے والی کورونا کی زیادہ متعدی قسم بی 117 کے خلاف 86 فیصد تک مؤثر دریافت ہوئی اور پرانی و نئی اقسام کو مدنظر رکھ کر اس کی افادیت 90 فیصد تک ہے۔
کمپنی کی جانب سے جنوبی افریقہ میں ایک چھوٹے ٹرائل میں وہاں دریافت ہونے والی کورونا کی نئی قسم کے خلاف ویکسین کی افادیت محض 55 فیصد رہی، تاہم بیماری کی شدت کی روک تھام میں یہ کامیاب رہی۔
نووا واکس کے چیف میڈیکل آفیسر فلپ ڈیوبوسکی نے بتایا کہ جنوبی افریقہ میں ویکسین کی افادیت سے عندیہ ملتا ہے کہ اسے ان علاقوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے کہ جہاں جنوبی افریقی قسم زیادہ پھیلی ہوئی ہو۔
نووا واکس کی جانب سے ویکسین کے لیے نئی فارمولیشنز کو بھی تیار کیا جارہا ہے تاکہ لوگوں کو کورونا وائرس کی نئی اقسام سے تحفظ مل سکے اور اس تدوین شدہ ویکسین کا کلینکل ٹرائل رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران شروع کیا جائے گا۔
برطانیہ میں آخری مرحلے کے ٹرائل کے نتائج جنوری 2021 میں جاری ہونے والے عارضی نتائج سے مطابقت رکھتے ہیں۔
ابتدائی نتائج میں بھی بتایا گیا تھا کہ یہ ویکسین وائرس کی اصل قسم کے خلاف 89.3 فیصد تک مؤثر ہے۔
یہ بھی بتایا گیا تھا کہ یہ ویکسین برطانیہ میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کے خلاف 85.6 فیصد تک مؤثر ہے جو حوصلہ افزا ہے، تاہم جنوبی افریقہ میں دریافت قسم کے خلاف افادیت 60 فیصد کے قریب ہے۔
اب حتمی نتائج کے بعد کمپنی کی جانب سے ڈیٹا کو مختلف ممالک میں ویکسین کے استعمال کی منظوری کے لیے جمع کرایا جائے گا۔
امریکا اور میکسیکو میں اس ویکسین کا ٹرائل 30 ہزار افراد پر اپریل میں شروع ہوگا، اس لیے واضح نہیں کہ وہاں ٹرائل کے بعد منظوری کی درخواست جمع کرائی جائے گی یا پہلے ایسا کیا جائے گا۔
کمپنی کے مطابق برطانیہ میں ویکسین کی منظوری کے لیے ددرخواست 2021 کی دوسری سہ ماہی کے شروع میں جمع کرانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
برطانیہ میں ہونے والے ٹرائل میں 15 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کیا گی اتھا جن کی عمریں 18 سے 84 سال کے درمیان تھی۔