صحت

روس میں ایچ 5 این 8 برڈ فلو کے انسانوں میں اولین کیسز کی تشخیص

سائنسدانوں نے انسانوں میں برڈ فلو کی اس قسم کے اولین کیسز کو دریافت کیا اور عالمی ادارہ صحت کو اس سے آگاہ کیا گیا ہے۔

روس نے بتایا ہے کہ اس نے دنیا میں ایچ 5 این 8 ایوین برڈ فلو کا انسانوں میں اولین کیسز دریافت کیے ہیں۔

روس کے ادارے Rospotrebnadzor کی سربراہ اینا پوپووا نے بتایا کہ سائنسدانوں نے انسانوں میں برڈ فلو کی اس قسم کے اولین کیسز کو دریافت کیا اور عالمی ادارہ صحت کو اس سے آگاہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جنوبی روس کے ایک پولٹری فارم میں کاام کرنے والے 7 افراد میں اس فلو کی تشخیص ہوئی اور اس حوالے سے تفصیلات عالمی ادارہ صحت کو بھیجی گئی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بظاہر یہ وائرس ایک سے دوسرے فرد یں منتقل نہیں ہوتا، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ہی معلوم ہوسکے گا کہ کب تک اس وائرس میں میوٹیشنز اس رکاوٹ کو عبور کرسکیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ برڈ فلو کی اس قسم کی دریافت سے ہمیں اور پوری دنیا کو ممکنہ میوٹیشنز کے لیے تیار ہونے اور ان پر قابو پانے کے لیے بروقت ردعمل جیسے ٹیسٹ سسٹمز اور ویکسینز کی تیاری کا وقت ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس پولٹری فارم کے عملے میں فلو کی اس نئی قسم کی تشخیص ہوئی، وہاں مرغیوں میں دسمبر میں بیماری کی وبا پھیلی تھی، جبکہ متاثرہ افراد میں بیماری کی شدت معتدل تھی اور اب وہ صحتیاب ہوچکے ہیں۔

ان کیسز کی تشخیص کرنے والے وکٹر ریسرچ سینٹر کے سربراہ ریناٹ ماسکیوٹیو نے روسی ریاستی ٹی وی کو بتایا کہ فلو کی اس قسم کی فوری شناخت سے نئے کیسز کو دریافت کرنے کے لیے ٹیسٹنگ اور ویکسین کی تیاری کا عمل شروع ہوسکے گا۔

نومبر 2020 میں وکٹر ریسرچ سینٹر نے اس نئے ایچ 5 این 8 فلو کی قسم کو رپورٹ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ یہ روس کے 15 خطوں میں پولٹری اور پرندوں میں گردش کررہا ہے، مگر اسے انسانوں کے لیے خطرناک نہیں سمجھا گیا تھا۔

اس سے قبل برڈ فلو کی ایچ 5 این 1 قسم سامنے آئی تھی اور اس کے نتیجے میں 2003 سے اب تک انسانوں میں 862 کیسز کی لیبارٹری میں تشخیص ہوئی جن میں سے 455 افراد ہلاک ہوگئے۔

عالمی ادارہ صحت کی نومبر 2016 کی ایک رپورٹ کے مطابق ایچ 5 این 6 ایوین فلو کے 14 کیسز انسانوں میں دیکھے گئے جن میں سے 6 ہلاک ہوگئے۔

عالمی ادارہ صحت نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ اگرچہ انسانوں میں اے (ایچ 5) وائرسز کے کیسز نہ ہونے کے برابر ہیں اور عموماً ایسے افراد ان کا شکار ہوتے ہیں جو وائرسز سے متاثر یا مردہ پرندوں کے قریب ہوتے ہیں، تاہم ان سے انسانوں میں سنگین بیماری یا موت کا خطرہ ہوسکتا ہے۔

شہد اور لیموں کو گرم پانی میں ملا کر پینا صحت کے لیے واقعی مفید؟

حاملہ خواتین پر فائزر کی کووڈ ویکسین کے اثرات کی آزمائش

معمولی ورزش بھی کینسر سے محفوظ رکھنے میں مددگار