میشا شفیع-علی ظفر کیس: عفت عمر جرح کے لیے پیش نہ ہوسکیں
گلوکار علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف دائر کیے گئے ہتک عزت کے کیس کی 10 فروری کو ہونے والی سماعت میں اداکارہ عفت عمر بطور گواہ پیش نہ ہوسکیں۔
ہتک عزت کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج امتیاز علی کی سربراہی میں ہوئی، جس میں عفت عمر پیش نہ ہوسکیں اور ان کے وکلا نے عدالت میں ان کے پیش نہ ہوپانے پر عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرادی۔
عفت عمر کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ اداکارہ ضروری کام کے سلسلے میں صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ہیں، جس کی وجہ سے وہ آج سماعت میں پیش نہ ہوسکیں اور ان کے پیش نہ ہوپانے پر ان کی حاضری اسے استثنیٰ کی درخواست قبول کریں۔
عدالت نے عفت عمر کی جانب سے دائر کردہ درخواست قبول کرلی تاہم اداکارہ کو آئندہ سماعت پر 17 فروری تک پیش ہونے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع-علی ظفر کیس: عفت عمر کی جرح دوسری مرتبہ بھی مکمل نہ ہوسکی
عدالت نے گزشتہ سماعت میں ہی علی ظفر کے وکلا کو ہدایت کی تھی کہ وہ عفت عمر سے اگلی سماعت تک جرح مکمل کریں اور عدالت نے انہیں ابتدائی طور پر یکم فروری کو طلب کیا تھا۔
عفت عمر جرح مکمل کروانے کے لیے 10 فروری کو ہونے والی سماعت میں بھی پیش نہ ہوسکیں اور اب عدالت نے علی ظفر کے وکلا کو اگلی سماعت تک اداکارہ سے جرح مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
عفت عمر پہلی مرتبہ عدالت میں 12 دسمبر 2020 کو پیش ہوئی تھیں، جس کے بعد کیس کی سماعت 19 دسمبر کو ہوئی، مگر اس میں بھی عفت عمر کی جرح مکمل نہ ہوسکی۔
عفت عمر کی جرح مکمل کرنے کے لیے 6 جنوری 2021 کو سماعت ہونی تھی مگر بعض وجوہات کی بنا پر سماعت نہ ہوسکی تھی اور 19 جنوری کو ہونے والی سماعت میں عفت عمر سے جرح کی گئی مگر وہ مکمل نہ ہوسکی اور عدالت نے انہیں اگلی سماعت پر دوبارہ طلب کرلیا تھا۔
مزید پڑھیں: میشا شفیع-علی ظفر کیس: اداکارہ عفت عمر کی جرح مکمل نہ ہوسکی
تاہم یکم فروری اور 10 فرروی کو بھی ان کی جرح مکمل نہ ہوسکی، عفت عمر سے قبل میشا شفیع اور ان کی والدہ صبا حمید بھی اپنے بیانات ریکارڈ کروا چکی ہیں، ان کے بعد میشا شفیع کے دیگر گواہان سے بھی جرح ہوگی۔
میشا شفیع کے گواہوں سے جرح شروع ہونے سے قبل علی ظفر اور اس کے گواہوں کی جرح مکمل ہوچکی ہے تاہم میشا شفیع کے گواہوں کی جرح مکمل ہونے میں کم از کم مزید 4 ماہ لگنے کا امکان ہے۔
یہ کیس علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف دائر کیا گیا تھا، ہتک عزت کا مذکورہ کیس علی ظفر نے اس وقت دائر کیا تھا جب گلوکارہ نے ان پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔
میشا شفیع نے اپریل 2018 میں اپنی ٹوئٹس میں علی ظفر پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔
جس کے بعد انہوں نے گورنر پنجاب اور محتسب اعلیٰ پنجاب میں علی ظفر کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایت بھی دائر کروائی تھی مگر دونوں جگہوں سے ان کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔
میشا شفیع اور علی ظفر کے درمیان جاری اس کیس کو 2 سال مکمل ہونے کو ہیں مگر تاحال کیس کا فیصلہ نہیں ہوسکا اور یہ کیس ملک کا اہم ترین ہتک عزت کا کیس بن چکا ہے۔