صحت

ناشتا نہ کرنے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

کروڑوں افراد صبح کا آغاز ناشتے سے کرنا پسند نہیں کرتے تاہم اس عادت کے جسم پر جو اثرات مرتب ہوتے ہیں وہ چونکا دینے والے ہیں۔

ناشتے کے لیے عام طور پر دنیا کی سب سے اہم ترین غذا کا حوالہ استعمال ہوتا ہے۔

مگر کیا یہ واقعی درست ہے یا نہیں۔

دنیا بھر میں کروڑوں افراد صبح کا آغاز ناشتے سے کرنا پسند نہیں کرتے، جس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں۔

تاہم اگر اس عادت کو اپنا لیا جائے تو جسم پر جو اثرات مرتب ہوتے ہیں وہ چونکا دینے والے ہیں۔

جسمانی وزن میں اضافہ

ہوسکتا ہے کہ کچھ افراد کو محسوس ہو کہ ناشتا نہ کرنے سے جسمانی وزن میں کمی لانا آسان ہوسکتا ہے، مگر یہ درست نہیں۔ کچھ تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ صبح کے وقت بھوکا رہنے کا موٹاپے سے تعلق ہے۔

اس کی ممکنہ وجہ یہ ہے کہ ناشتا نہ کرنے والے افراد بعد میں زیادہ کیلوریز جزوبدن بناتے ہیں۔ سونے سے کچھ دیر پہلے پیٹ بھرنا جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

ایک تحقیق میں تو دریافت کیا گیا کہ ناشتا نہ کرنے کے بعد دن بھر میں کم کھانے کے باوجود جسمانی وزن میں اضافہ ہوسکتا ہے، کیونکہ اس عادت کے نتیجے میں جسم کی اندرونی گھڑی کے افعال متاثر ہوتے ہیں۔

مزاج پر اثرات

ناشتا نہ کرنے کی عادت کو بالغ افراد میں پل پل مزاج بدلنے سے بھی منسلک کیا جاتا ہے، جو لوگ صبح کے وقت کچھ کھاتے نہیں، ان میں ڈپریشن کی شرح دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔

اسی طرح ہفتے میں 4 یا 5 بار ناشتا نہ کرنے سے ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ 55 فیصد تک بڑھ سکتا ہے جبکہ بلڈ شوگر لیول بہت تیزی سے کم بھی ہوسکتا ہے۔

جب بلڈ گلوکوز لیول کم ہوتا ہے تو مزاج پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، چڑچڑا پن اور بدمزاجی زیادہ غالب رہتی ہے۔

دن کے وقت تھکاوٹ

صبح کے وقت ہم رات بھر کی نیند لینے کے بعد اٹھتے ہیں، یعنی پیٹ کئی گھنٹوں سے خالی ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں جسمانی توانائی کی شرح کم ہوتی ہے۔

ناشتا کرنے کے بعد جسم فیٹی ایسڈز کے ذریعے ضرورت کے مطابق توانائی فراہم کرنے کے عمل کو شروع کرتا ہے، تاہم ناشتا نہ کرنے پر سہ پہر کے وقت اچانک شدید تھکاوٹ کا غلبہ ہوسکتا ہے، جبکہ توجہ مرکوز کرنے مین مشکل محسوس ہوسکتی ہے۔

دماغ تیز ہوسکتا ہے

محققین نے دریافت کیا ہے کہ ناشتا نہ کرنے کے نتیجے میں دماغی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

تیزابیت میں اضافہ

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتا کرنا ان افراد کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے جو سینے میں جلن یا معدے کی تیزابیت کا شکار ہوتے ہیں، ناشتا نہ کرنے سے معدے میں تیزابیت کی شرح میں اضافہ ہوسکتا ہے، جس کا نتیجہ سینے میں جلن اور بدہضمی کی شکل میں نکلتا ہے۔

سردرد اور سر چکرانا

جان بوجھ کر کھانے سے گریز کرنے سے سردرد یا آدھے سر کے درد کی شکایت ہوسکتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ معمول سے ہٹ کر تاخیر سے ناشتا کرنے سے بھی جسم پر اثرات مرتب ہوتے ہیں، کیونکہ بلڈ گلوکو کی سطح میں بہت زیادہ کمی آجاتی ہے۔

غذا کی کمی کے باعث ہونے والا سردرد اکثر شدید ہوتا ہے اور اس کے ساتھ متلی کا احساس بھی ہوتا ہے، جبکہ جمائیاں اور پسینہ دیگر علامات ہیں۔

تناؤ بڑھانے والے ہارمون کی مقدار میں اضافہ

ناشتا نہ کرنا جسم میں ایک ہارمون کورٹیسول کی مقدار کو بڑھانے کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ جسم اسے ایک پرتناؤ واقعے کے طور پر لیتا ہے، اس کے نتیجے میں ذہنی بے چینی اور چڑچڑاہٹ کا تجربہ ہوسکتا ہے۔

امراض قلب کا خطرہ

تحقیقی رپورٹس کے مطابق جو لوگ ناشتا کرنے کے عادی نہیں ہوتے، ان میں امراض قلب کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

سانس میں بو

جو لوگ ناشتا کرنے کے عادی نہیں ہوتے ان میں سانس کی بو کا امکان دیگر سے دوگنا زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ صبح کے وقت جسم کو غذا سے محروم کرنے کے نتیجے میں سانس کو بدبو دار بنانے والے بیکٹریا منہ میں موجود رہتا ہے۔

ناشتے کا اچھا انتخاب کیوں ضروری ہوتا ہے؟

وہ عام غذائی عادت جو موٹاپے کا شکار بنادے

کیا ناشتا کرنا موٹاپے سے نجات میں مددگار ہے؟