بھارتی 'ہیرا منڈی' پر فلم بنا رہے اور ہم مواد پر پابندی لگا رہے ہیں، منشا پاشا
اداکارہ منشا پاشا نے اس بات پر شکوہ کیا ہے کہ پاکستانی معاشرے میں موجود حقیقی کہانیوں پر بھارتی فلم ساز فلمیں بنا کر ان سے پیسے کمانے کا سوچ رہے ہیں اور ہم افسانوی مواد پر بھی پابندی لگا رہے ہیں۔
منشا پاشا نے 10 جنوری کو اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں شکوہ کرتے ہوئے لکھا کہ بھارتی لاہور کی ماضی کی رونقوں یعنی 'ہیرا منڈی' پر محض اس لیے فلم بنا رہے ہیں، کیوں کہ جس ملک میں ہم رہتے ہیں، وہاں حقیقی مواد تو دور کی بات افسانوی مواد پر بھی پابندی عائد کردی جاتی ہے۔
اداکارہ نے لکھا کہ ہم افسانوی مواد پر پابندی عائد کرکے اس بات پر بحث کرتے رہتے ہیں کہ اخلاقی طور پر کیسا خیالی مواد دکھایا جانا چاہیے اور کیسا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سنجے بھنسالی لاہور کی 'ہیرا منڈی' پر فلم بنائیں گے
انہوں نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ہماری ان ہی کمزوریوں کی وجہ سے دوسرے لوگ ہمارے ملک اور سماج سے تعلق رکھنے والی حقیقی کہانیوں پر فلمیں بنا کر انہیں پوری دنیا میں فروخت کرکے پیسے کماتے ہیں۔
انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے لکھا کہ آخر میں ایسا ہوگا کہ ہم اپنی ہی کہانیاں دوسروں کی زبانی سنیں گے۔
ٹوئٹ کے آخر میں انہوں نے اس عمل پر دکھ کا اظہار بھی کیا۔
منشا پاشا نے اگرچہ کسی بھی ادارے یا فلم ساز کا نام لیے بغیر ٹوئٹ کیں مگر ان کا اشارہ حال ہی میں سامنے آنے والی بھارتی فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی سے متعلق ان خبروں کی جانب تھا، جن میں بتایا گیا کہ وہ لاہور کی 'ہیرا منڈی' پر فلم بنائیں گے۔
حال ہی میں خبریں سامنے آئی تھیں کہ سنجے لیلا بھنسالی لاہور کی 'ہیرا منڈی' پر بنائی جانے والی فلم کو پروڈیوس کریں گے اور انہوں نے مذکورہ فلم کی کاسٹ کے لیے عالیہ بھٹ کو کاسٹ بھی کرلیا جب کہ ایشوریا رائے، ودیا بالن، مادھوری ڈکشٹ اور دپیکا پڈوکون جیسی اداکاراؤں سے مذاکرات جاری ہیں۔
رپورٹس میں اگرچہ یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ سنجے لیلا بھنسالی کب تک مذکورہ فلم پر کام شروع کریں گے تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ 'ہیرا منڈی' پر بنائی جانے والی فلم پر رواں برس کے آخر تک کام شروع کردیا جائے گا۔