حیرت انگیز

قدیم رومی سلطنت کے پہلے بادشاہ کا مقبرہ بحال

روم کے ابتدائی بادشاہوں میں شمار ہونے والے اگستس یا آگسٹس کے مقبرے کو 28 ویں قبل مسیح میں تعمیر کیا گیا تھا۔

دنیا کی ابتدائی تہذیبوں اور ریاستوں میں شمار ہونے والی قدیم رومی سلطنت کے پہلے بادشاہ اگستس یا آگسٹس کے 28 ویں قبل مسیح میں بنائے گئے مقبرے کو بحال کردیا گیا۔

اگستس یا آگسٹس کا شمار قدیم رومی سلطنت کے ابتدائی بادشاہوں میں ہوتا ہے جو روم کے جرنیل جولیس سیزر کے بعد سب سے زیادہ شہرت رکھتے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ جولیس سیزر نے ہی اپنی زندگی میں آگسٹس کو اپنا جان نشین مقرر کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

جولیس سیزر کی موت کے بعد ہی آگسٹس نے رومی سلطنت کو وسعت دی اور انہوں نے مصری ملکہ حسن قلو پطرہ اور ان کے آشنا مارک انتھونی کو بھی شکست دی۔

آگسٹس کے رومی سلطنت کے دور کو ادبی اور سنہری دور مانا جاتا ہے اور انہوں نے ریاست میں کئی طرح کی بہتریاں متعارف کرائیں۔

انہوں نے اپنی ہی زندگی میں روم میں ایک مقبرہ بنوایا تھا، جس میں ان سے قبل کے معروف بادشاہوں کی ہڈیاں و راکھ بھی رکھی گئی تھیں اور ان کی موت کے بعد ان کے جسمانی اعضا کو بھی مذکورہ مقبرے میں رکھا گیا۔

آگسٹس کا مقبرہ کے نام سے مشہور جگہ روم کے تاریخی علاقے کیمپس ماریشس میں واقع ہے۔

قدیم رومی سلطنت اب روم شہر میں تبدیل ہوچکی ہے اور یہ یورپی ملک اٹلی کے صوبے اطالیہ میں واقع ہے، اس شہر کا شمار دنیا کے ابتدائی شہروں میں ہوتا ہے۔

یہاں موجود آگسٹس کا مقبرہ عدم توجہی کے باعث خستہ حال بن چکا تھا، جسے روم کی مقامی انتظامیہ نے مختلف نجی کمپنیوں کے تعاون سے 2017 میں بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اور اب تین سال بعد آگسٹس کے مقبرے کی بحال کا کام مکمل کرلیا گیا اور اسے آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی میں عام افراد کے لیے کھول دیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق تین سال کی مسلسل محنت اور ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر یعنی پاکستانی 2 ارب روپے کے قریب کی رقم سے مقبرے کو بحال کردیا گیا۔

حکام نے ابتدائی طور پر 18 دسمبر کو مقبرے کو میڈیا نمائندوں اور حکام کے لیے کھولا، تاہم اسے عام عوام کے لیے آئندہ سال مارچ سے کھولا جائے گا۔

مذکورہ مقبرے کو دنیا کے قدیم ترین، بڑے اور وسیع ترین مقبروں میں شمار کیا جاتا ہے، اس کی اونچائی 137 فٹ تک جب کہ چوڑائی 295 فٹ تک ہے۔

مقبرے کی تعمیر میں ہزاروں سال قبل کا ماربل استعمال کیا گیا تھا جو آج بھی لوگوں کی توجہ اپنی جانب کھینچ لیتا ہے۔

مذکورہ مقبرے میں ماضی میں جانوروں کی لڑائی، تھیٹرز، کھیلوں کے مقابلے اور ڈانس پروگرامات کیے جاتے رہے ہیں اور یہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بھی رہا ہے۔

تاہم عدم توجہی کے باعث یہ مقبرہ خستہ حال بن چکا تھا، اس کی عمارتیں زبون حال جب کہ درخت جھڑنے لگے تھے، جس کے بعد روم شہر کی انتظامیہ نے اس کی بحالی شروع کی تھی۔

اب اس کی بحال کے بعد سال 2021 کے مارچ میں اسے عام عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔

پیپلزپارٹی کا آصفہ بھٹو زرداری کو ’یوتھ ونگ‘ کی چیئرپرسن بنانے کا منصوبہ

حنا خواجہ بیات کا بھانجی کی شادی پر 'ڈولا رے' پر رقص

امریکا نے دوسری کورونا ویکسین کے استعمال کی بھی منظوری دیدی