طبی جریدے جرنل آف ایپیڈیمولوجی اینڈ کمیونٹی ہیلتھ میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ بلوغت سے قبل اپنی شخصیت کے ظاہری روپ سے ناخوش نوجوانوں میں ڈپریشن کا خطرہ 50 سے 285 فیصد تک بڑھ سکتا ہے، خصوصاً لڑکوں میں شدید ڈپریشن کا امکان لڑکیوں سے زیادہ ہوتا ہے۔
اپنی ظاہری شخصیت سے ناخوش رہنے والے جسے طبی زبان میں جسمانی عدم اطمینان کہا جاتا ہے، سے دنیا بھر میں 61 فیصد نوجوان متاثر ہوتے ہیں۔
اس عدم اطمینان کو زیادہ کھانے کے عارضے، صحت کے لیے نقصان دہ رویوں اور ذہنی صحت متاثر ہونے کا ایک عنصر بھی مانا جاتا ہے۔
اس تحیق کے لیے محققین نے آبادی کی سطح پر طویل المعیاد بنیادوں پر ہونے والی ٹریکنگ تحقیق کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، جس میں ایسی 4 ہزار خواتین خواتین اور بچے شامل تھے جن کی پیدائش برطانیہ کے علاقے سمرسیٹ میں 1991/92 میں ہوئی تھی۔
جب یہ بچے 14 سال کے ہوئے تو 3753 سے پوچھا گیا کہ وہ اپنی جسمانی شخصیت یعنی عمر، ساخت اور دیگر پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے صفر سے 5 کے درمیان اسکور دیں۔
ان میں 1675 لڑکے اور 2078 لڑکیاں شامل تھے جو کسی حد تک اپنی ظاہری شخصیت تک مطمئن تھے، مگر لڑکوں کے مقابلے میں لڑککیوں نے زیادہ عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
لگ بھگ ہر 3 میں سے ایک لڑکی (32 فیصد) اور ہر 7 میں سے ایک لڑکے (14 فیصد) نے اپنے وزن پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ، اسی طرح 27 فیصد لڑخیوں اور 14 فیصد لڑکوں نے اپنی جسمانی ساخت پر ناخوشی کا اظہار کیا۔
جب یہ افراد 18 سال کے ہوئے تو ان میں ڈپریشن کی علامات کا تجزیہ کیا گیا اور دریافت ہوا کہ لڑکیوں کو ڈپریشن کا تجربہ لڑکوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق 10 فیصد لڑکیوں نے ڈپریشن کی کم از کم ایک علامت کو رپورٹ کیا، جبکہ یہ شرح ہر 20 میں سے ایک لڑکے نے رپورٹ کی۔
لگ بھگ 7 فیصد لڑکیاں اور لگ بھگ 3 فیصد لڑکے نے ڈپریشن کی کم از کم سنگین علامت دیکھی گئی جبکہ ڈیڑھ فیصد لڑکیوں اور ایک فیصد سے کم لڑکوں کو ڈپریشن کا سامنا ہوا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نوعمری میں اپنے جسم سے ناخوش افراد میں ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق کے مطابق 14 سال کی عمر میں شخصیت سے ناخوش لڑکیوں میں 18 سال کی عمر میں معمولی ڈپریشن کا خطرہ 63 فیصد، معتدل ڈپریشن کا امکان 67 اور سنگین ڈپریشن کا خطرہ 84 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں لڑکوں میں یہ شرح بالترتیب معتدل ڈپریشن کی شرح 50 فیصد اور سنگین ڈپریشن کا خطرہ 285 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے اس عہد میں ممکن ہے کہ جسمانی طور پر اچھا نظر آنے کا دباؤ بڑھ جائے، جس کا نتیجہ ڈپریشن کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ تحقیق محدود ہے اور اس حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔