لائف اسٹائل

'نائیکی' کو ویڈیو میں سیاہ فام و کورین نسل کے بچوں کو دکھانے پر تنقید کا سامنا

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح جاپان میں کورین نسل و سیاہ فام بچوں کو تعلیمی اداروں میں استحصال کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

اسپورٹس مصنوعات بنانے والی معروف امریکی ملٹی نیشنل کمپنی 'نائیکی' کو ایک تشہیری ویڈیو میں سیاہ فام و کورین نسل کے بچوں کو تعلیمی اداروں میں استحصال کا شکار ہوتے ہوئے دکھانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

'نائیکی' جاپان کو گزشتہ ماہ 30 نومبر کو تقریبا 2 منٹ کی ایک تشہیری ویڈیو ریلیز کرنے کے بعد تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق 'نائیکی' جاپان نے 30 نومبر کو تشہیری ویڈیو میں دکھایا تھا کہ تعلیمی اداروں میں استحصال کا نشانہ بننے والے بچے بھی کھیل اور خصوصی طور پر فٹ بال کے ذریعے دنیا کو اپنا دیوانہ بنا دیتے ہیں۔

جاری کی گئی ویڈیو میں سیاہ فام، افریقی نژاد افراد کے گگھریالے بال رکھنے والے بچوں سمیت کوریائی نسل کے بچوں کو دوران تعلیم استحصال کا نشانہ بنتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ کس طرح گگھریالے بال رکھنے والے بچے، کالی رنگت یا کوریائی نسل کی شکل رکھنے والے بچوں کو جاپانی تعلیمی اداروں میں سفید رنگت یا جاپانی نسل کے لوگ استحصال کا نشانہ بناتے ہیں۔

ساتھ ہی ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ رنگت، جسامت و نسل کی وجہ سے تعلیمی اداروں میں استحصال کا نشانہ بننے والے بچے آگے چل کر کھیل میں اپنا مقام بناتے ہیں اور پھر وہ ہر چیز کو بدل دیتے ہیں۔

تشہیری ویڈیو میں تعلیمی اداروں میں استحصال کا نشانہ بننے والے بچوں کو کھیل کے میدان میں دوسروں سے بازی لیتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔

تاہم ایسی ویڈیو ریلیز ہونے کے بعد 'نائیکی' کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جاپانی صارفین نے دعویٰ کیا کہ اسپورٹس مصنوعات کمپنی جاپان کا تشخص خراب کر رہی ہے۔

جاپانی افراد اور حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ رنگ، نسل، جسامت اور ثقافت سے بالاتر ہوکر ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں تاہم درحقیقت جاپان بھر میں رنگ، جنس و نسل کی بنیاد پر تفریق پائی جاتی ہے۔

'نائیکی' کی جانب سے ایسی ویڈیو جاری کرنے کے بعد اسے آن لائن شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، تاہم کمپنی نے خود پر ہونے والی تنقید کو مسترد کردیا۔

رائٹرز کے مطابق 'نائیکی' کی انتظامیہ نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا کہ وہ کھیلوں میں تبدیلی اور اقلیتوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پر یقین رکھتی ہے۔

کمپنی نے ویب سائٹ پر مزید لکھا کہ وہ مختلف کمیونٹیز کے افراد کی اسپورٹس میں نمائندگی پر یقین رکھتی ہے اور کمپنی کو اس بات پر یقین ہے کہ مختلف کمیونٹیز کی نمائندگی ہی کھیل کی دنیا کو مضبوط کرتی ہے۔

ملالہ یوسفزئی نے بھی ٹک ٹاک اکاؤنٹ بنالیا

بھارت: فیس بُک پوسٹ پر ایک شخص کی برہنہ پریڈ کرانے والے پانچ ملزمان گرفتار

اداکارہ روبیا چوہدری نے طلاق کی تصدیق کردی