کھیل

مزید ایک خلاف ورزی پر ٹیم کو نیوزی لینڈ سے واپس بھیج دیا جائے گا، وسیم خان

کرکٹ نیوزی لینڈ نے کہا ہے کہ تین یا چار بار خلاف ورزیاں بھی ہوئی ہیں، انہوں نے ہمیں آخری وارننگ دی ہے، چیف ایگزیکٹو پی سی بی
|

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے 6 کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد نیوزی لینڈ میں موجود ٹیم کو خبردار کیا ہے کورونا سے متعلق گائیڈ لائنز پر عمل نہیں کیا گیا تو ٹیم کو واپس بھیج دیا جائے گا۔

وسیم خان نے اپنے آڈیو پیغام میں کھلاڑیوں پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ ‘مجھے نیوزی لینڈ کرکٹ اور نیوزی لینڈ کی حکومت سے پیغام ملا ہے کہ 6 کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں’۔

مزید پڑھیں: دورہ نیوزی لینڈ پر کورونا مثبت آنے والے کھلاڑیوں کے نام سامنے آگئے

انہوں نے کہا کہ ‘ان کا پیغام تھا کہ تین یا چار بار خلاف ورزیاں بھی ہوئی ہیں، کرکٹ نیوزی لینڈ کی زیرو ٹالرنس پالیسی ہے اور انہوں نے ہمیں آخری وارننگ دی ہے’۔

کھلاڑیوں کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ ‘میں جانتا ہوں کہ یہ مشکل وقت ہے اور آپ کے لیے آسان نہیں ہے، انگلینڈ میں بھی اسی طرح کے حالات میں کام کیا اور یہ ملک کی عزت کی بات ہے اس لیے 14 دن مکمل قرنطینہ میں کرلیں، جس کے بعد آزادی ملے گی’۔

انہوں نے کہا کہ 'اس کے بعد آپ لوگوں کو نیوزی لینڈ میں ریسٹورنٹس جانے اور باہر جانے کی آزادی ملے گی لیکن ابھی پروٹوکولز کی مکمل پیروی کریں کیونکہ وہ مجھے کہہ چکے ہیں کہ ایک اور بار خلاف ورزی ہوئی تو پوری ٹیم کو سیدھا واپس بھیج دیں گے’۔

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ ‘یہ قومی عزت اور ملک کے احترام کی بات ہے اور اگر انہوں نے ٹیم کو نیوزی لینڈ سے واپس بھیج دیا تو بے عزتی والی بات ہوگی’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں جانتا ہوں کہ آپ کے لیے مشکل ہے لیکن جو پروٹوکولز انہوں نے بتائے ہیں برائے مہربانی ان پر عمل کریں کیونکہ نیوزی لینڈ کی حکومت کے ساتھ غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے’۔

وسیم خان نے نیوزی لینڈ کے پیغام کو دہراتے ہوئے کہا کہ ‘یہ آخری وارنگ دے چکے ہیں، ایک اور خلاف ورزی ہوئی تو ہمیں سیدھا واپس بھیج دیں گے اور ہمارے ساتھ صحت اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے’۔

یہ بھی پڑھیں: قومی کرکٹ ٹیم کے 6 اراکین کورونا کا شکار، دورہ نیوزی لینڈ کھٹائی میں پڑ گیا

قومی ٹیم کے کھلاڑیوں سے انہوں نے کہا کہ ‘یہ آپ کے لیے مشکل ہے لیکن اپنے ملک کے لیے ایسا کریں اور پروٹوکولز پر عمل کریں’۔

یاد رہے کہ قومی ٹیم دورہ نیوزی لینڈ کے لیے 23 نومبر کو لاہور سے نیوزی لینڈ روانہ ہوگئی تھی۔

لاہور سے نیوزی لینڈ روانگی سے قبل پاکستانی ٹیم کے اسکواڈ اور مینجمنٹ کے چار مرتبہ کورونا کے ٹیسٹ کیے گئے تھے اور چاروں مرتبہ یہ ٹیسٹ منفی آئے تھے جس کے بعد اسکواڈ کو کیویز کے دیس روانہ ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔

اوپننگ بلے باز فخر زمان کی طبیعت ناساز اور ان میں علامات ظاہر ہونے کے بعد اسکواڈ سے باہر کردیا گیا تھا اور وہ ٹیم کے ہمراہ نیوزی لینڈ روانہ نہیں ہوئے۔

بعد ازاں اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد آئسولیشن کے پہلے دن پاکستانی دستے کے کچھ اراکین نے قوانین اور پروٹوکولز کی خلاف ورزی کی جس پر تاحال کسی بھی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی، لیکن نیوزی لینڈ کرکٹ حکام نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو کرکٹرز کے اس غیر سنجیدہ طرز عمل سے آگاہ کردیا تھا۔

دورہ نیوزی لینڈ کے لیے پاکستانی دستہ کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف سمیت 50 سے زائد اراکین پر مشتمل ہے اور وہاں پہنچنے پر پاکستانی اسکواڈ کے ٹیسٹ کیے گئے اور وہاں 6 اراکین کے ٹیسٹ مثبت آئے۔

جن 6 کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ان میں سے دو کے کیسز کو پرانا قرار دیا جا رہا ہے اور وہ پہلے سے ہی اس بیماری کا شکار تھے، جبکہ چار اراکین حال ہی میں وائرس کی زد میں آئے۔

یہ بھی پڑھیں: فخر زمان دورہ نیوزی لینڈ سے باہر ہوگئے

پی سی بی ذرائع کے مطابق کورونا کا شکار ہونے والے کھلاڑیوں میں سرفراز احمد، روحیل نذیر، نسیم شاہ، دانش عزیز، عابد علی اور محمد عباس شامل ہیں۔

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے مطابق ان چھ کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انہیں قرنطینہ میں بھیج دیا گیا ہے اور بقیہ اسکواڈ سے الگ کردیا گیا ہے۔

ان اراکین کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اب آئسولیشن میں قومی ٹیم کو ٹریننگ کے لیے دیا گیا استثنیٰ واپس لے لیا گیا ہے اور مزید تفتیش تک پاکستانی ٹیم کو ٹریننگ کی اجازت نہیں ہو گی۔

پاکستان کی ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن میں بانی رکن کی حیثیت سے شمولیت

سندھ: تجارتی مراکز کے اوقات کار میں 2 گھنٹے کا اضافہ، رات 8 بجے تک کھولنے کی اجازت

کراچی کے مسائل کا مستقل بنیادوں پر حل انتہائی ضروری ہے، وزیر اعظم