لائف اسٹائل

’برٹنی اسپیئرز کے والد ان کے سرپرست نہ ہوتے تو وہ شادی کرچکی ہوتیں‘

عدالت کی جانب سے گلوکارہ کی سرپرستی دوسرے لوگوں کو دیے جانے کی وجہ سے وہ ذاتی فیصلے بھی نہیں کر پا رہیں، اداکارہ کے میک اپ آرٹسٹ

معروف امریکی پاپ گلوکارہ، اداکارہ، رقاصہ، سماجی رہنما اور پروڈیوسر 38 سالہ برٹنی اسپیئرز کے میک اپ آرٹسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے والد جو قانونی طور پر ان کے سرپرست ہیں وہ گلوکارہ کی ذاتی زندگی پر حد سے زیادہ کنٹرول رکھے ہوئے ہیں۔

شوبز ویب سائٹ ہولی وڈ لائف کے مطابق برٹنی اسپیئرز کے میک اپ آرٹسٹ میکسی نے چند دن قبل کیلابیبس نامی یوٹیوب چینل سے خصوصی بات کرتے ہوئے کئی انکشافات کیے۔

میکسی نے یوٹیوب چینل کو دیے گئے انٹرویو دعویٰ کیا کہ اگر برٹنی اسپیئرز کی سرپرستی ان کے والد اور دیگر لوگوں کے پاس نہ ہوتی تو اب تک وہ دوسری شادی کر چکی ہوتیں اور یہ کہ وہ حاملہ بھی ہوچکی ہوتیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے سرپرست گلوکارہ کی ذاتی زندگی پر حد سے زیادہ کنٹرول رکھے ہوئے ہیں، وہ یہ بھی فیصلہ کرتے ہیں کہ اداکارہ کو کب شادی کرنی چاہیے، کب بچے پیدا کرنے ہوں گے اور انہیں کیسے لوگوں سے کب دوستی کرنی چاہیے۔

میک اپ آرٹسٹ کے مطابق اگرچہ گزشتہ کچھ عرصے میں برٹنی اسپیئرز کو سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو چلانے کا زیادہ اختیار دیا گیا ہے تاہم اس کے باوجود ان کی ذاتی زندگی پر حد سے زیادہ کنٹرول رکھا گیا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر برٹنی اسپیئرز کی سرپرستی ان کے والد کے پاس نہ ہوتی تو وہ اپنے دیرینہ بوائے فرینڈ سام اصغری سے کب کی شادی کرچکی ہوتیں اور ان کا بچہ بھی ہوچکا ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: برٹنی اسپیئرز والد کی سرپرستی ختم کرانے کی خواہاں

انہوں نے واضح کیا کہ وہ برٹنی اسپیئرز اور سام اصغری کے تعلقات کے حوالے سے زیادہ کچھ نہیں بتا سکتے اور نہ ہی وہ گلوکارہ کی ذاتی زندگی اور ان پر سرپرستی کے کنٹرول پر مزید کچھ کہنا چاہتے ہیں مگر یہ واضح ہے کہ اداکارہ پر حد سے زیادہ کنٹرول رکھا جا رہا ہے۔

برٹنی اسپیئرز اور ان سے کم عمر فٹنیس ٹرینر 26 سالہ ایرانی نژاد امریکی سام اصغری کے درمیان 2016 سے تعلقات ہیں، تاہم گلوکارہ نے سرپرستی قوانین کی وجہ سے کبھی اپنے تعلقات کا اعتراف نہیں کیا۔

سام اصغری سے متعلق کہا جاتا ہے کہ ان کے والدین مسلمان ہیں اور ان کی پیدائش سے قبل ہی ان کے والدین امریکا منتقل ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ برٹنی اسپیئرز کے والد جیمی اسپیئرز 2008 سے ان کے قانونی سرپرسٹ (conservator) ہیں۔

امریکی عدالت نے 2008 میں برٹنی اسپیئرز کی ذہنی حالت خراب ہونے کے بعد (conservatorship) قانون کے تحت ان کے والد اور ایک وکیل کو ان کا سرپرست مقرر کیا تھا۔

عدالت نے گلوکارہ کے لیے قانونی سرپرستوں کا تقرر اس وقت کیا تھا جب عدالت نے دیکھا کہ برٹنی اسپیئرز اپنے مالی اور جسمانی سمیت دیگر معاملات خود سنبھال نہیں پا رہیں اور ذہنی حالت خراب ہونے کے باعث وہ اپنا برا بھلا نہیں سمجھ رہیں۔

اداکارہ کی یہ حالت اس وقت ہوئی جب ان کی دوسری شادی 42 سالہ گلوکار کیون فیڈرلائن سے طلاق پر ختم ہوئی اور انہیں اپنے 2 کم سن بچوں کی حوالگی کے لیے قانونی مسائل اور پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

مزید پڑھیں: برٹنی اسپیئرز کے والد مزید کچھ مدت کیلئے ان کے سرپرست مقرر

دوسری شادی کے طلاق پر اختتام اور بچوں کے نہ ملنے کے غم کی وجہ سے اداکارہ ذہنی مسائل کا شکار ہوگئی تھیں اور ان کے ساتھ ذہنی مسائل بڑھنے لگے تھے۔

ذہنی مسائل بڑھنے کی وجہ سے بڑٹنی اسپیئرز کا عوام اور مداحوں کے ساتھ رویہ بھی نامناسب ہو چکا تھا جب کہ وہ براہ راست پرفارمنس کے دوران بھی عجیب حرکتیں کرنے لگی تھیں، جس وجہ سے عدالت نے ان کی ذہنی حالت کو دیکھتے ہوئے ان کے لیے ان کے والد اور ایک وکیل کو ان کا سرپرست مقرر کیا تھا۔

ان کے والد جیمز اسپیئرز اور وکیل اینڈریو والٹ گزشتہ سال تک ان کے سرپرست اعلیٰ کی ذمہ داریاں سنبھالتے آئے تھے اور وہ گزشتہ 12 سال سے اداکارہ کی دولت، صحت، ذہنی حالت، تعلقات اور زندگی کے ہر معاملات کا فیصلہ کرتے آ رہے تھے۔

تاہم گزشتہ برس ان کے والد نے صحت کی خرابی کے بعد سرپرست اعلیٰ کے عہدے سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور ان کے وکیل نے بھی گزشتہ برس اپنی ذمہ داریوں سے علیحدگی اختیار کی تھی۔

جس کے بعد عدالت نے مختصر مدت کے لیے جڈی مونٹگومری کو سرپرست اعلیٰ کے طور پر مقرر کیا تھا اور ان کی مدت رواں ماہ 25 اگست سے قبل ختم ہونی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: برٹنی اسپیئرز ایک بار پھر والد کی’سرپرستی‘ ختم کرانے عدالت پہنچ گئیں

برٹنی اسپیئرز کے سرپرست اعلیٰ کی مدت ختم ہونے سے قبل ہی مذکورہ معاملہ امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کی سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا اور اس کی پہلی سماعت گزشتہ ماہ 22 جولائی کو ہوئی تھی۔

اب دوسری سماعت کے موقع پر برٹنی اسپیئرز نے عدالت میں تحریری طور پر درخواست جمع کرادی کہ ان کے والد جیمز اسپیئرز کو ان کا سرپرست مقرر نہ کیا جائے تاہم عدالت نے 21 اگست کو جاری کیے گئے فیصلے میں مزید کچھ مدت کے لیے ان کے والد کو ہی ان کا سرپرست مقرر کردیا تھا۔

عدالت نے ان کے والد کو فروری 2021 تک ان کا سرپرست مقرر کردیا تھا، تاہم بعد ازاں ستمبر میں برٹنی اسپیئرز نے ایک بار پھر اپنی سرپرستی تبدیل کروانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا، تاہم اس پر تاحال کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

سرپرستی کے معاہدے کے تحت برٹنی اسپیئرز کو دوسری شادی سمیت مختلف طرح کے ذاتی فیصلے کرنے کی اجازت نہیں ہے اور انہیں اپنے کیریئر سے متعلق بھی آزادانہ طورپر فیصلے کرنے کی اجازت نہیں ہے، جس وجہ سے ان کے مداح اور قریبی دوست ان کا سرپرستی کا قانون ختم کرنے کا مطالبہ بھی کرتے آئے ہیں۔

ہولوکاسٹ کی طرح اسلام مخالف مواد پر بھی پابندی لگائی جائے، عمران خان کا زکر برگ کو خط

پاور ڈویژن میں 30 کھرب روپے کے غلط استعمال ہونے کی نشاندہی

فرانسیسی صدر نے جان بوجھ کر مسلمانوں کو اشتعال دلایا، وزیراعظم