لائف اسٹائل

ماڈل مشک کلیم کا وزن بڑھ جانے کے خوف میں مبتلا رہنے کا اعتراف

اس قدر پریشانی کا شکار تھی کہ 25 ویں سالگرہ کے موقع پر شدید خوف کے باعث مجھے ہسپتال داخل کرایا گیا، ماڈل کا اعتراف

معروف ماڈل مشک کلیم نے ذہنی صحت کے عالمی دن کے موقع پر مداحوں سے ماضی میں ذہنی مشکلات کا سامنا کرنے کا تجربہ شیئر کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ ماضی میں وہ مختلف ذہنی مسائل کا شکار رہ چکی ہیں۔

مشک کلیم نے انسٹاگرام پوسٹ پر ذہنی صحت کے عالمی دن کے موقع پر ہسپتال میں زیر علاج رہنے کی تصویر شیئر کرنے سمیت دیگر تصاویر شیئر کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ بھی ماضی میں ذہنی مسائل کا شکار رہ چکی ہیں۔

مشک کلیم نے بتایا کہ سال 2019 ان کے کیریئر کے لیے سب سے اہم سال تھا اور اسی سال ہی انہوں نے 25 ویں سالگرہ منائی تھی۔

ماڈل نے بتایا کہ 25 ویں سالگرہ کے موقع پر وہ ’ڈسمورفوبیا‘ کے باعث ہسپتال داخل ہوئی تھیں۔

ماڈل نے اعتراف کیا کہ جب وہ ’ڈسمورفوبیا‘ کے باعث ہسپتال میں داخل ہوئیں تو ان کی عمر 25 سال، قد 6 فٹ جب کہ وزن 48 کلو گرام تھا اور وہ اس خوف میں مبتلا تھیں کہ ان کا وزن حد سے زیادہ بڑھ چکا ہے۔

’ڈسمورفوبیا‘ دراصل ایک ایسی ذہنی کیفیت کا نام ہے، جس میں مبتلا ہونے والے شخص کو ہر وقت یہ خوف طاری رہتا ہے کہ وہ وزن بڑھ جانے کی وجہ سے بدصورت ہوجائے گا۔

ماڈل نے اعتراف کیا کہ وہ ماضی میں نہ صرف ’ڈسمورفوبیا‘ کا شکار رہی ہیں بلکہ وہ ’انوریکسیا‘ کا شکار بھی رہی ہیں، جو دراصل کھانے کی بدنظمی اور اپنے جسمانی خدوخال و وزن سے متعلق پیدا ہونے والی تشویش سے متعلق ذہنی بیماری ہے۔

مشک کلیم کی طرح دنیا بھر کی ماڈلنگ، فیشن، شوبز اور کھیل کی دنیا سے منسلک خواتین و مرد زندگی میں کم از کم ایک بار ’ڈسمورفوبیا‘ اور ’انوریکسیا‘ کا شکار ہوتے ہیں۔

فیشن، ماڈلنگ، شوبز اور کھیل سے وابستہ مرد و خواتین کو اپنی صحت کو بہتر رکھنے کے لیے دباؤ کا سامنا بھی رہتا ہے، جس کی وجہ سے کئی افراد اور خاص طور پر خواتین مذکورہ ذہنی مسائل کا شکار ہوجاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اشتہارات کے لیے رنگ گورا نہیں کرسکتی: ماڈل مشک کلیم

مشک کلیم نے اعتراف کیا کہ وہ ایک سال قبل وزن بڑھ جانے یا بدصورت ہونے کے خوف میں مبتلا تھیں تاہم اب ایک سال بعد وہ خود کو بہتر محسوس کرتی ہیں، کیوں کہ اب انہوں نے وزن بڑھ جانے کی پریشانی کو ذہن و دل سے نکال دیا ہے۔

مشک کلیم کے مطابق بطور ماڈل انہوں نے شہرت حاصل کرنے کے لیے اپنی صحت کا بھی خیال رکھا اور اس وقت وہ جس ذہنی خوف میں مبتلا تھیں وہ کسی حد تک ٹھیک بھی تھا۔

مشک کلیم کا کہنا تھا کہ ان کے اہل خانہ، دوستوں اور ان کے پالتو جانوروں نے انہیں ذہنی خوف سے نکلنے میں مدد فراہم کی اور اب انہیں وزن بڑھ جانے یا بدصورت ہوجانے کا کوئی خوف نہیں۔

انہوں نے مداحوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ خوش رہنے کی کوشش کریں اور اپنی ذہنی صحت کا خیال رکھیں۔

یہ پہلا موقع تھا کہ مشک کلیم نے اپنے وزن بڑھ جانے کے حوالے سے ماضی میں پریشان رہنے کا اعتراف کیا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ سال انہوں نے اپنی سانولی رنگت پر کھل کر بات کی تھی اور کہا تھا کہ وہ اشتہارات کے لیے خود کو مصنوعی طور پر گورا نہیں کرسکتیں۔

مشک کلیم نے اپنی گندمی رنگت پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کسی بھی قیمت پر کسی اشتہار کے لیے اپنی رنگت گوری نہیں کریں گی۔

میگھن مارکل کا 'سب سے زیادہ ٹرول ہونے والی شخصیت ہونے پر' دکھ کا اظہار

لمبی ٹانگوں والی دنیا کی کم عمر ترین لڑکی

سوشل میڈیا ایپس پر پابندیوں کے باعث پاکستانی ڈیجیٹل انڈسٹری غیر یقینی صورتحال کا شکار