لائف اسٹائل

وبا کے باوجود ریلیز ہونے والی پہلی ہولی وڈ فلم 'ٹینیٹ' 28 کروڑ ڈالر کا بزنس کرنے میں کامیاب

فلم نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں دنیا بھر کی 58 مارکیٹس میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 92 لاکھ ڈالرز کا بزنس کیا۔

دنیا بھر کو لپیٹ میں لینے والی عالمی وبا کورونا وائرس کے باوجود سینما میں ریلیز ہونے والی پہلی ہولی وڈ فلم 'ٹینیٹ' دنیا بھر میں 28 کروڑ ڈالر کا بزنس کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

تیسری عالمی جنگ کو روکنے والے سی آئی اے کے جاسوس کی جدوجہد پر مبنی جاسوس تھرلر فلم ’ٹینیٹ‘ نے امریکی باکس آفس میں 2 ہزار 850 سنیما میں 34 لاکھ ڈالر کا بزنس کیا جو چوتھے ہفتے کے بعد 41 لاکھ ڈالر سے زائد ہونے کا امکان ہے۔

’ٹینیٹ‘ گزشتہ ماہ اگست میں وہ پہلی بڑی فلم بنی تھی، جسے کورونا کی وبا کے باوجود یورپ و ایشیا سمیت دنیا کے دیگر خطوں میں بھی ریلیز کیا گیا تھا۔

’ٹینیٹ‘ کو ابتدائی طور پر 26 اگست کو جنوبی کوریا اور برطانیہ سمیت متعدد ممالک میں ریلیز کیا گیا تھا اور فلم نے وبا کے باوجود اچھی کمائی کی تھی۔

مزید پڑھیں: کرسٹوفر نولان کی نئی فلم کا پہلا ٹریلر ریلیز

فلم کو امریکا میں 3 ستمبر کو ریلیز کیا گیا تھا، فلم کی ٹیم نے اسے رواں ماہ کے آخر تک پاکستان میں بھی ریلیز کرنے کا اعلان کر رکھا ہے تاہم ملک میں تاحال سینما ہاؤسز بند ہیں۔

برطانوی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق 20 کروڑ ڈالرز لاگت کے بجٹ سے تیار کی گئی وارنر برادرز کی فلم نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں دنیا بھر کی 58 مارکیٹس میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 92 لاکھ ڈالرز کا بزنس کیا۔

امریکا میں تھیٹرز میں ریلیز نہ ہونے والی ڈزنی کی فلم 'مولان ' نےگزشتہ ہفتے کے آخر میں دنیا کی 20 مارکیٹس میں 34 لاکھ ڈالر کا بزنس کیا اور یہ فلم مجموعی طور پر دنیا بھر میں 6 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کمائی کرچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تیسری عالمی جنگ کو روکنے والے جاسوس کی ’ٹینیٹ‘ کے امریکا میں چرچے

دوسری جانب سے دی نیو میوٹینٹس فلم ریلیز کے پانچویں ہفتے میں دنیا بھر میں 25 لاکھ ڈالرز اور امریکا میں 11 لاکھ ڈالرز بزنس کرسکی۔

فلموں کی کمائی کا مذکورہ تخمینہ ڈزنی کی جانب سے تین بلاک بسٹرز فلموں مارولز بلیک ویڈو، اسٹیون اسپیل برگ کی ویسٹ سائیڈ اسٹوری اور کینیتھ براناگھ کی 'ڈیتھ آن دی نائیل' کی ریلیز کئی مہینوں تک ملتوی کرنے کے بعد جاری کیا گیا۔

باکس آفس پرو کے تجزیہ کار شون رابنز نے کہا کہ یہ ایک اچھی خبر ہے، ٹینیٹ اور دیگر فلمیں زیادہ کامیاب ہورہی ہیں جو وبا کے وقت میں اتنی نہیں ہوتی تھیں لیکن مجموعی طور پر مارکیٹ کے کاروبار کا حجم ناکافی ہے۔

کرسٹوفر نولان کی فلم ’ٹینیٹ‘ کی کہانی سی آئی اے کے ایک ایسے ایجنٹ کے گرد گھومتی ہے جو اپنی مہارتوں کو استعمال کرتے ہوئے ممکنہ طور پر لگنی والی تیسری عالمی جنگ کو روکتا ہے۔

مزید پڑھیں: وبا کا خوف ختم، ہولی وڈ فلم ’ٹینیٹ‘ کو 70 ممالک میں ریلیز کرنے کا اعلان

اس جدوجہد میں سی آئی اے کے ایجنٹ کو یورپ سے امریکا اور امریکا سے دیگر خطوں میں سفر کرنا پڑتا ہے، جہاں وہ کئی مشکلات کا سامنا بھی کرتے ہیں۔

’ٹینیٹ‘ کو بنانے کا آغاز 5 سال قبل کیا گیا تھا، تاہم 2019 میں اس کی شوٹنگ شروع کردی گئی تھی اور فلم کو رواں برس کے آغاز میں ریلیز کیا جانا تھا تاہم وبا کی وجہ سے اس کی نمائش مؤخر کردی گئی تھی۔

’ٹینیٹ‘ کا دنیا بھر میں انتظار کیا جا رہا تھا، جہاں اس فلم کا شائقین کو انتظار تھا، وہیں فلم ساز اور اداکار بھی اس فلم کے منتظر تھے۔

یہ بھی پڑھیں: وبا کے باوجود متعدد ممالک کے سینما کھل گئے، فلم ’ٹینیٹ‘ ریلیز

’ٹینیٹ‘ کی ریلیز کے بعد گزشتہ ماہ اگست میں ہولی وڈ ایکشن ہیرو ٹام کروز بھی وبا کے باوجود لندن میں اسے دیکھنے گئے تھے اور انہوں نے شائقین کو بھی احتیاطی تدابیر کے ساتھ سینما ہاؤسز جاکر فلم دیکھنے کی اپیل کی تھی۔

امریکا میں ’ٹینیٹ‘ کی ریلیز کے حوالے سے باکس آفس تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ فلم وہاں ابتدائی ہفتے میں ڈیڑھ سے 3 کروڑ امریکی ڈالر کی کمائی کرے گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

سائرہ بانو پشاور میں بولی وڈ اداکاروں کے گھروں کو میوزیم بنانے کے فیصلے پر خوشی سے سرشار

علی ظفر کی شکایت پر میشا شفیع، عفت عمر سمیت 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج

سشانت سنگھ خودکشی کیس: بدنام کرنے پر ارباز خان نے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا