ہولی وڈ اداکار ڈینی ماسٹرسن کا 'ریپ' الزامات تسلیم کرنے سے انکار
معروف امریکی و ہولی وڈ اداکار و موسیقار 44 سالہ ڈینیئل پیٹرماسٹرسن المعروف ڈینی ماسٹرسن نے عدالت میں اپنے اوپر لگائے گئے 'ریپ' الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔
ڈینی ماسٹرسن کو لاس اینجلس پولیس نے رواں برس 18 جون کو تین خواتین سے 'ریپ' کرنے کے الزامات میں گرفتار کیا تھا، تاہم چند ہی گھنٹوں بعد عدالت نے انہیں 33 لاکھ ڈالر کے عوض ضمانت پر رہا کردیا تھا۔
ڈینی ماسٹرسن پر الزام ہے کہ انہوں نے 2001 سے 2003 کے درمیان 23 سے 28 سال کی عمر کی تین خواتین کو الگ الگ مواقع پر’ریپ‘ کا نشانہ بنایا۔
اداکار پر الزام ہے کہ انہوں نے 2001 میں ایک 23 سالہ لڑکی جب کہ اپریل 2003 میں دوسری 28 سالہ لڑکی اور اسی سال کے آخر میں تیسری 23 سالہ لڑکی کو اپنی رہائش گاہ پر بلاکر انہیں ’ریپ‘ کا نشانہ بنایا۔
ڈینی ماسٹرسن کو پولیس نے اس وقت گرفتار کیا تھا کہ جب ان کے خلاف تین سال تک تفتیش کے بعد پولیس نے انہیں 5 میں سے تین خواتین کے ساتھ ریپ میں ملوث پایا اور ان کے خلاف مزید 2 الزامات کو عدم ثبوتوں کی بنا پر خارج کردیا گیا تھا۔
ڈینی ماسٹرسن جون میں ہی سرکاری حکام نے تین خواتین کے ریپ کا عدالتی مقدمہ دائر کردیا تھا، جس کے ٹرائل کی سماعت 19 ستمبر کو ہوئی۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کی سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت کے دوران ڈینی ماسٹرسن نے اپنے وکلا کے ذریعے ریپ الزامات کو مسترد کردیا۔
ڈینی ماسٹرسن نے جہاں ریپ الزامات کو مسترد کردیا، وہیں انہوں نے اپنے خلاف مقدمات کو ختم کروانے کے لیے پلی بارگین کی درخواست بھی دائر نہیں کی۔
اداکار و گلوکار کے وکلا نے عدالت میں اپنے ریمارکس میں دعویٰ کیا کہ ان کے مؤکل کے خلاف سیاسی بنیادوں پر ریپ کیسز بنائے گئے، کیوں کہ لاس اینجلس کاؤنٹی کے اٹارنی جنرل انتخابات کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہولی وڈ اداکار ڈینی ماسٹرسن پر تین خواتین کے ’ریپ‘ کا مقدمہ
ڈینی ماسٹرسن کے وکلا نے ریمارکس کے دوران ہولی وڈ ادکار بل کوسبی اور گلوکار مائیکل جیکسن پر جنسی ہراسانی کے کیسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ثابت کریں گے کہ ان کے مؤکل پر بھی 20 سال پرانے واقعات کو بنیاد بنا کر جھوٹے مقدمات دائر کیے گئے۔
تاہم عدالت نے ڈینی ماسٹرسن کے وکلا کے مؤقف سے اتفاق نہیں کیا اور اپنے ریمارکس میں کہا کہ اداکار کے وکلا قیاس آرائیوں پر مبنی باتیں کر رہے ہیں، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
سماعت کے دوران ڈینی ماسٹرسن پر ریپ کے الزامات لگانے والی تین خواتین اور ان کے وکلا بھی موجود تھے، تاہم متاثرہ خواتین کی شناخت خفیہ رکھی گئی تھی اور کیس کے دستاویزات میں بھی ان کے نام نہیں لکھے گئے۔
سماعت کے دوران ڈینی ماسٹرسن کے 20 قریبی دوست اور رشتہ دار بھی عدالتی احاطے میں موجود رہے، تاہم کورونا کی وجہ سے وہ کورٹ روم میں داخل نہ ہوسکے۔
اگر ڈینی ماسٹرسن پر خواتین سے ریپ کے الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں 45 سال تک قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔