لائف اسٹائل

ریا چکربورتی کی ضمانت مسترد

ریا چکربورتی کو سشانت سنگھ راجپوت کے لیے منشیات کا بندوبست کرنے کے الزام میں 8 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

بھارتی شہر ممبئی کی مقامی عدالت نے انسداد منشیات فورس نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کی جانب سے 8 ستمبر کو گرفتار کی گئی اداکارہ ریا چکربورتی کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔

نار کوٹکس بیورو نے ریا چکربورتی کو 8 ستمبر کو رواں برس جون میں خودکشی کرنے والے اداکار سشانت سنگھ کے لیے منشیات کا بندوبست کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

ریا چکربورتی کو مسلسل تین دن تک تفتیش کے بعد اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہوں نے نارکوٹکس حکام کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ وہ سابق بوائے فرینڈ سشانت سنگھ کے لیے منشیات کا بندوبست کرتی رہی تھیں۔

ریا چکربورتی سے قبل ہی نارکوٹکس بیورو نے ان کے بھائی شووک چکر بورتی اور سشانت سنگھ راجپوت کے منیجر سیموئل مرنڈا اور باورچی دیپیش ساونت کو بھی گرفتار کیا تھا جب کہ اداکارہ سمیت اب تک مجموعی طور پر 10 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

نارکوٹکس بیورو نے گزشتہ روز ہی عدالت سے ریا چکربورتی کا 14 دن کا عدالتی ریمانڈ حاصل کرلیا تھا تاہم اب انہیں جیل بھیج دیا گیا، عدالت نے اداکارہ کا 22 ستمبر تک ریمانڈ دیا تھا۔

ریا چکربورتی کو گرفتار کیے جانے کے بعد ایک رات نارکوٹکس کے دفتر میں ہی رکھا گیا تھا، تاہم بعد ازاں 9 ستمبر کی صبح کو ہی انہیں ممبئی کی بدنام زمانہ بائکُلا جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سشانت سنگھ کیس میں اداکارہ ریا چکربورتی گرفتار

جیل میں دو راتیں گزارنے کے بعد ریا چکربورتی کے وکیل نے ممبئی کی خصوصی عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی، تاہم عدالت نے ان کی درخوست مسترد کردی۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق خصوصی عدالت کے جج جی بی گراؤ نے اداکارہ اور ان کے بھائی شووک چکربورتی کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل میں رکھنے کا حکم دیا۔

عدالت نے ریا چکربورتی اور ان کے بھائی سمیت گرفتار کیے گئے سشانت سنگھ کے منیجر اور باورچی سمیت دیگر 4 افراد کی ضمانت کی درخوست بھی مسترد کی۔

عدالت میں نارکوٹکس فورس نے ریا چکربورتی کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اداکارہ نے تفتیش کے دوران سشانت سنگھ راجپوت کے لیے منشیات خریدنے کا اعتراف کیا اور انہوں نے یہ سب کچھ ہوش و ہواس میں کیا۔

تاہم اداکارہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اداکارہ کو منشیات خریدنے کا اعتراف کرنے پر مجبور کیا گیا اور اب وہ اپنے مذکورہ بیان کو واپس لیتی ہیں۔

تاہم اس کے باوجود عدالت نے ریا چکربورتی اور ان کے بھائی سمیت دیگر چار ملزمان کی درخواست مسترد کردی۔

مزید پڑھیں: ریا چکربورتی کو ممبئی کی بائکُلا جیل بھیج دیا گیا

عدالت کی جانب سے ضمانت کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد ریا چکربورتی کے وکلا نے بتایا کہ عدالت کا تحریری فیصلہ ملنے کے بعد ضمانت کے لیے ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔

دوسری جانب ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نارکوٹکس بیورو نے سشانت سنگھ کیس میں منشیات کے استعمال کا معاملہ آنے اور ریا چکربورتی سمیت دیگر ملزمان کے انکشافات کے بعد مزید 25 بولی وڈ شخصیات کو سمن جاری کرنے کی تیاری کرلی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نارکوٹکس بیورو نے بولی وڈ کی اہم ترین شخصیات سمیت مجموعی طور پر 25 اداکاروں کی فہرست تیار کی ہے، جنہیں جلد بیانات ریکارڈ کروانے کے لیے سمن جاری کیے جائیں گے۔

ریا چکربورتی اور سشانت سنگھ کے منیجر اور باورچی کی جانب سے انکشافات کے بعد نارکوٹکس بیورو نے بولی وڈ شخصیات پر نظر رکھی ہوئی ہے اور بیورو نے اپنی تفتیش کا دائرہ بھی وسیع کردیا۔

سشانت سنگھ کیس پر مختصر نظر - کب، کیا ہوا؟

14 جون کو سشانت سنگھ نے دوپہر کے وقت ممبئی میں اپنے فلیٹ پر ملازمین اور دوست کی موجودگی میں پھندا لگا کر خودکشی کی، جس کے بعد یہ خبریں آنے لگیں کہ انہوں نے ڈپریشن کے باعث زندگی ختم کی۔

14 جون کی شام تک ممبئی پولیس نے واقعے کی حادثاتی موت کے طور پر تفتیش شروع کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پولیس معلوم کرے گی کہ اداکار نے کن وجوہات پر خودکشی کی۔

اداکار کی خودکشی کے ایک روز بعد ہی تفصیلات سامنے آئیں کہ اداکار نے زندگی کے آخری ڈھائی گھنٹے کیسے گزارے، جن کے مطابق اداکار نے خودکشی سے قبل اٹھ کر جوس بنا کر بھی پیا تھا۔

15 جون کو اداکار کی ابتدائی پوسٹ مارٹم جاری کی گئی، جس میں اداکار کی موت کا سبب دم گھٹنا بتایا گیا۔

16 جون کو ٹوئٹر پر بھارت کے عوام نے اہم شوبز شخصیات پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں ہی سشانت سنگھ کی خودکشی کا ذمہ دار قرار دیا، جن شخصیات پر تنقید کی گئی ان میں سلمان خان، کرن جوہر، عالیہ بھٹ اور مہیش بھٹ سمیت دیگر شخصیات شامل تھیں۔

17 جون کو سشانت سنگھ کیس میں نیا موڑ آیا اور ریاست بہار کے مظفرپور کی عدالت میں ایک وکیل نے کرن جوہر، سنجے لیلا بھنسالی، سلمان خان اور ایکتاکپور سمیت 8 شوبز شخصیات کے خلاف اداکار کے قتل کا مقدمہ دائر کردیا۔

18 جون کو سشانت سنگھ کی خودکشی کے حوالے سے متضاد خبریں آنا شروع ہوئیں، رپورٹس میں دعویٰ کیا جانے لگا کہ وہ مالی مشکلات کا بھی شکار تھے۔

25 جون کو اداکار کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی گئی، جس میں بھی ان کی موت کا سبب دم گھٹنا بتایا گیا اور ساتھ ہی واضح کیا گیا کہ ان کے جسم پر تشدد کے نشانات نہیں دیکھے گئے۔

6 جولائی کو فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی نے ممبئی پولیس کے سامنے بیان ریکارڈ کروایا، جس مین انہوں نے بتایا کہ وہ سشانت سنگھ کو اپنی فلموں میں کاسٹ کرنا چاہتے تھے مگر دوسری پروڈکشن کمپنیوں سے معاہدے کی وجہ سے اداکار ان کی فلموں میں کام نہیں کر سکے، اس وقت تک ممبئی پولیس 30 افراد کے بیانات ریکارڈ کر چکی تھی۔

26 جولائی کو ممبئی پولیس نے فلم ساز کرن جوہر کے منیجر اور فلم ساز مہش بھٹ کو تفتیش کے لیے سمن جاری کیے۔

26 جولائی کو ہی سشانت سنگھ کی آخری فلم دل بیچارا کو آن لائن ریلیز کیا گیا، جس نے نیا ریکارڈ قائم کیا۔

28 جولائی کو فلم ساز مہیش بھٹ ممبئی پولیس کے سامنے پیش ہوئے اور انہوں نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے کبھی بھی سشانت سنگھ کو اپنی آنے والی فلم 'سڑک 2' میں کاسٹ کرنے کا دلاسا نہیں دیا تھا اور نہ ہی انہوں نے کسی دوسری فلم میں کام کی انہیں پیش کش کی۔

30 جولائی کو سشانت سنگھ کیس میں اس وقت ایک اور نیا موڑ آیا، جب اداکار کے والد نے ریاست بہار میں ریا چکربورتی کے خلاف مقدمہ دائر کروایا، اداکار کے والد نے اداکارہ پر بیٹے کو بلیک میل کرنے اور ان کے پیسے ہڑپ کرنے کے الزامات بھی لگائے۔

31 جولائی کو ریا چکربورتی نے اپنے خلاف ریاست بہار میں دائر کیے گئے مقدمے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی کہ ان کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ ممبئی منتقل کیا جائے، کیوں کہ ممبئی پولیس پہلے ہی کیس کی تفتیش کر رہی ہے، ساتھ ہی انہوں نے خود پر لگے تمام الزامات مسترد کیے۔

4 اگست کو سشانت سنگھ کے والد نے ریاست بہار کی حکومت کو درخواست کی کہ ان کی دائر کرائی گئی ایف آئی آر کے بنیاد پر سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے تفتیش کروائی جائے، جس کے بعد ریاستی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ مرکزی حکومت کو درخواست کرے گی۔

5 اگست کو ریا چکربورتی کی درخواست پر بھارتی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی تو مرکزی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ ریاست بہار کی درخواست پر سشانت سنگھ کیس کی تفتیش سی بی آئی کو سونپ دی گئی ہے، جس وجہ سے اب ریا چکربورتی کی درخواست مسترد کی جائے۔

6 اگست کو مرکزی حکومت نے سشانت سنگھ کیس کی تفتیش کے لیے سی بی آئی کو تحریری اجازت دے دی۔

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کی جانب سے سشانت سنگھ کیس کی تفتیش کے حوالے سے ریا چکربورتی، اداکار کے والد، مببئی اور بہار پولیس کو اپنے اعتراضات جمع کرانے کی مہلت دی اور پھر 19 اگست کو عدالت نے بھی سی بی آئی کو تفتیش کی اجازت دی۔

20 اگست کو سی بی آئی نے تفتیشی ٹیم تشکیل دے کر کیس کی تفتیش تیز کردی۔

23 اگست کو خبر سامنے آئی کہ سی بی آئی کی جانب سے تفتیش کیے جانے کے بعد ہی سشانت سنگھ کیس کے کئے نئے پہلو سامنے آگئے، جن سے کئی اہم سوالات اٹھ گئے ہیں اور سی بی آئی نے منی لانڈرنگ اور نارکوٹکس فورس سے بھی مدد طلب کرلی۔

29 اگست کو سی بی آئی نے پہلی بار ریا چکربورتی کو تفتیش کے لیے طلب کیا اور ان سے 8 گھنٹے تک پوچھ گچھ کیے جانے کے بعد انہں دوسرے دن بھی بلایا گیا۔

31 اگست کو خبر سامنے آئی کہ سی بی آئی نے ریا چکربورتی سے مسلسل چار دن تک یومیہ 6 سے 8 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی، جس کے بعد سی بی آئی نے نارکوٹکس فورس کو بھی معاملے کی تفتیش کے لیے کہا، کیوں کہ معاملے میں منشیات کے استعمال کا پہلو آگیا تھا۔

6 ستمبر کو سشانت سنگھ کیس میں ایک اور نیا موڑ اس وقت آیا جب نارکوٹکس بیورو نے ریا چکربورتی کے بھائی شووک چکربورتی اور سشانت سنگھ کے منیجر سیموئل مرنڈا اور باورچی دیپیش ساونت کو گرفتار کیا۔

7 ستمبر کو نارکوٹکس بیورو نے ریا چکربورتی کو بھی پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا اور نارکوٹکس حکام نے اداکارہ سے گرفتار کیے گئے تینوں ملزمان کے سامنے تفتیش کی، جس دوران انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ سشانت سنگھ کے لیے منشیات خریدتی رہی ہیں۔

8 ستمبر کو نارکوٹکس نے ریا چکربورتی کو دوسرے دن بھی تفتیش کے لیے بلایا تھا اور اسی دن ہی ان کی گرفتاری عمل میں آئی اور اسی دن ہی ان کا 14 دن کا عدالتی ریمانڈ حاصل کیا گیا۔

9 ستمبر کو ریاچکربورتی کو ممبئی کے بائکُلا جیل بھیج دیا گیا تھا، اداکارہ نے ایک رات نارکوٹکس بیورو کے دفتر میں گزاری تھی۔

11 ستمبر کو جیل میں 2 دن گزارنے کے بعد ریا چکربورتی نے اپنی اور بھائی کی ضمانت کے لیے ممبئی کی خصوصی عدالت میں درخواست دائر کی، مگر عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔