'حلیمہ سلطان' کا لباس پر تنقید کرنے والوں کو جواب
مشہور ترک ڈرامے ارطغرل غازی میں حلیمہ سلطان کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ اسرا بیلگیج نے گزشتہ چند مہینوں سے لباس پر تنقید کرنے والوں کو جواب دے دیا۔
پاکستان میں اردو ترجمے میں پیش کیے جانے والے اس ڈرامے میں ارطغرل کی بیوی حلیمہ کا کردار ترک اداکارہ اور ماڈل اسرا بیلگیج نے نبھایا ہے جن کے کام کو خوب پسند کیا جارہا ہے۔
یوں تو پاکستان میں اسرا بیلگیج کے کام کو بےحد پسند کیا گیا ہے تاہم وہ اصل زندگی میں حلیمہ خاتون نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: ارطغرل غازی میں حلیمہ بننے والی اداکارہ کی تصویر پر پاکستانیوں کا 'اخلاقیات' کا درس
مئی میں ان کی انسٹاگرام پر ایک تصویر پر تنازع کھڑا ہوگیا تھا اور پاکستانی مداحوں نے ان کے لباس پر ناپسندیدگی کا اظہار بھی کیا تھا۔
پاکستانی مداحوں نے اسرا بیلگیج کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کردہ ایک تصویر پر تبصرے کرکے ان کے لباس پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کرنا شروع کیا تھا جبکہ وہ تصویر اداکارہ نے رواں سال 25 مارچ کو شیئر کی تھی۔
کسی نے اپنے تبصرے میں لکھا تھا کہ وہ اسرا بیلگیج کے خلاف ترک حکومت سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کریں گے۔
وہیں ایک اور صارف نے کمنٹ میں اداکارہ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اس قسم کے ملبوسات نہ پہنیں کیوں کہ وہ ڈرامے میں حلیمہ خاتون بنی ہیں۔
بعد ازاں وقتاً فوقتاً ان کی جانب سے شیئر کی جانے والی مختلف تصاویر پر پاکستانی صارفین نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
اور اب حال ہی میں ان کی تصاویر پر ایک صارف نے کمنٹ کیا جس پر اداکارہ نے کرارا جواب دیتے ہوئے لباس پر تنقید کرنے والوں کو خاموش کرا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جب ارطغرل کی ’حلیمہ‘ نے جنگ کی حمایت پر پریانکا چوپڑا پر تنقید کی
ان کی تصویر پر ایک صارف نے ارطغرل غازی میں ان کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کمنٹ کیا کہ 'حلیمہ باجی، برائے کرم ایسے لباس نہ پہنیں، یہ اچھا نہیں۔'
کمنٹ کا جواب دیتے ہوئے اداکارہ اسرا بیلگیج نے لکھا کہ 'میں آپ کو مشورہ دیتی ہوں، مجھے فالو نہ کریں، شکریہ۔'
اسرا بیلگیج کی زندگی پر نظر ڈالی جائے تو اداکارہ کی پیدائش 14 اکتوبر 1992 کو انقرہ میں ہوئی اور انہوں نے استنبول کی ایک یونیورسٹی سے بین الاقومی تعلقات میں ڈگری حاصل کی جبکہ ابھی قانون کی تعلیم بھی حاصل کر رہی ہیں۔
شوبز کی دنیا میں ان کی آمد 2014 میں ارطغرل سیریز سے ہی ہوئی تھی اور ارطغرل کے علاوہ وہ مزید 2 ڈرامے اور ایک فلم میں کام کرچکی ہیں۔
2017 میں انہوں نے ایک فٹبالر گوکخان تورے سے شادی کی تھی اور جون 2019 میں ان کی طلاق ہوگئی تھی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں 'ارطغرل غازی' ترکی سے بھی زیادہ مقبول ہوگیا
خیال رہے کہ پاکستان میں کئی سال سے ترکی کے مختلف ڈراموں کو اردو ڈبنگ کے ساتھ چینلز پر نشر کیا جارہا ہے لیکن جو مقبولیت 'ارطغرل غازی' کو ملی ہے، اس کی مثال نہیں ملتی۔
اس ڈرامے میں کام کرنے والے تمام اداکار راتوں رات پاکستان میں اس حد تک مقبول ہوگئے کہ ان کی فین فالوونگ میں دن بہ دن تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
ڈرامے کو ترکی کا ’گیم آف تھرونز‘ بھی کہا جاتا ہے اور اس ڈرامے کو 13ویں صدی میں اسلامی فتوحات کے حوالے سے انتہائی اہمیت حاصل ہے۔
ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی وی ارطغرل غازی کی مدد سے عالمی ریکارڈ بنانے کا خواہشمند
ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے۔
یہ ڈراما پاکستان میں اردو زبان میں پیش کیے جانے سے قبل ہی دنیا کے 60 ممالک میں مختلف زبانوں میں نشر کیا جا چکا ہے۔
یہ ڈراما پانچ سیزن اور مجموعی طور پر 179 قسطوں پر مبنی ہے، اس ڈرامے کو ابتدائی طور پر 2014 میں ٹی آر ٹی پر نشر کیا گیا تھا اور اب یہ ڈراما ’نیٹ فلیکس‘ سمیت دیگر آن لائن اسٹریمنگ چینلز پر موجود ہے۔