لائف اسٹائل

روز میکگواں کا فلم ساز الیگزینڈر پائنے پر’جنسی استحصال‘ کا الزام

دنیا بھر میں ’می ٹو مہم‘ کے آغاز کا سبب بننے والی اداکارہ نے آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ساز پر سنگین الزامات عائد کردیے۔

ہولی وڈ اداکارہ 46 سالہ روز میکگواں نے آسکر ایوارڈ یافتہ 59 سالہ امریکی فلم ساز الیگزینڈر پائنے پر کم عمری میں ’جنسی استحصال‘ کا الزام عائد کردیا۔

شوبز ویب سائٹ ورائٹی کے مطابق روز میکگواں نے 17 اگست کو اپنی 2 ٹوئٹس میں آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ساز پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے واضح کیا کہ وہ صرف یہ چاہتی ہیں کہ فلم ساز اپنی غلطی تسلیم کریں۔

اپنی دو ٹوئٹس میں اداکارہ نے الیگزینڈر پائنے کو مخاطب ہوتے ہوئے لکھا کہ فلم ساز نے ان کا جنسی استحصال اس وقت کیا جب وہ بلوغت کو بھی نہیں پہنچی تھیں۔

اداکارہ کے مطابق جب ان کی عمر 15 برس تھی اور فلم ساز 29 برس کے تھے تب الیگزینڈر پائنے نے ان کے سامنے فحش ویڈیو چلاکر خود بھی ان کے سامنے بے لباس ہوگئے۔

اداکارہ نے اگرچہ اپنی ٹوئٹس میں فلم ساز پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا اور بتایا کہ الیگزینڈر پائنے بھی ان کے سامنے بے لباس ہوگئے، تاہم انہوں نے ’ریپ‘ کا لفظ استعمال نہیں کیا۔

اپنی دوسری ٹوئٹ میں اداکارہ نے اپنی کم عمری کی تصویر شیئر کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ صرف یہ چاہتی ہیں کہ فلم ساز اپنی غلطی کا اعتراف کریں۔

روز میکگواں کی ٹوئٹس کے بعد امریکی اور برطانوی میڈیا میں ہنگامہ مچ گیا تاہم تاحال فلم ساز الیگزینڈر پائنے نے کوئی وضاحت نہیں کی۔

روز میکگواں کی جانب سے فلم ساز پر الزامات کے بعد میڈیا میں مختلف قسم کی چہ مگوئیاں ہونے لگیں، جن پر اداکارہ نے ایک طویل ٹوئٹ میں وضاحت کی کہ میڈیا ان کے اور الگزینڈر پائنے کے حوالے سے لکھ رہا ہے کہ وہ دوست تھے۔

اداکارہ نے اپنی طویل وضاحتی ٹوئٹ میں واضح کیا کہ اگر فرض کرلیا جائے کہ انہوں نے رضامندی کے ساتھ ہی جنسی تعلقات استوار کیے تھے تو بھی ان کی عمر کے حساب سے وہ جرم تھا۔

اداکارہ نے لکھا کہ چوں کہ وہ اس وقت نابالغ تھیں اور انہیں ہر طرح کے جنسی معاملات کی سمجھ نہیں تھیں، اس صورت میں قانون کی روشنی میں اگر انہوں نے کسی کے ساتھ جنسی تعلقات استوار بھی کیے تو بھی ان کے ساتھ ایسا کرنے والا شخص قانونی طور پر مجرم ہوگا۔

ورائٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ روز میکگواں ماضی میں مذکورہ واقعے کا متعدد بار ذکر کر چکی تھیں تاہم انہوںٰ نے پہلی بار فلم ساز الیگزینڈر پائنے کا نام لیا۔

روز میکگواں ان چند خواتین میں سے ایک ہیں جنہوں نے اکتوبر 2017 میں پہلی بار فلم ساز ہاروی وائنسٹن پر ریپ کے الزامات لگائے تھے۔

روز میکگواں سمیت دیگر خواتین کی جانب سے ہاروی وائنسٹن پر الزامات لگائے جانے کے بعد ہی دنیا بھر میں می ٹو مہم کا آغاز ہوا تھا اور رواں برس مارچ میں امریکی عدالت نے انہیں 23 سال قید کی سزا سنا دی تھی۔

روز میکگواں نے اکتوبر 2017 میں دعویٰ کیا تھا کہ 67 سالہ ہاروی وائنسٹن نے انہیں 22 سال قبل 1997 میں امریکا میں ہونے والے فلم فیسٹیول کے دوران نجی ہوٹل کے کمرے میں ’ریپ‘ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اداکارہ روز میکگواں کا ہاروی وائنسٹن اور ان کے وکلا پر دھمکانے کا مقدمہ

اداکارہ کے مطابق جس وقت ان کا ریپ کیا گیا اس وقت ان کی عمر محض 24 برس تھی اور وہ کیریئر کے ابتدائی دور میں تھیں جب کہ ہاروی وائنسٹن اس وقت انڈسٹری کے طاقتور ترین شخص تھے۔

بعد ازاں اداکارہ نے جنوری 2018 میں اپنی یادداشتوں پر مبنی کتاب بھی شائع کی تھی، جس میں انہوں نے ہاروی وائنسٹن کی جانب سے ریپ اور جنسی استحصال کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات کی تفصیلات بھی لکھی تھیں۔

روز میکگواں نے 1992 میں اداکاری کا آغاز کیا اور اب تک وہ 3 درجن سے زائد فلموں میں کام کر چکی ہیں، انہوں نے ایک درجن سے زائد ڈراموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

روز میکگواں کو ان کی اداکاری سے زیادہ ان کے سماجی کاموں اور خصوصی طور پر خواتین اور مخنث افراد کے حقوق کے لیے کام کرنے پر سراہا جاتا ہے۔

روز میکگواں نے جس فلم ساز الیگزینڈر پائنے پر الزامات لگائے ہیں، انہوں نے 2 آسکر ایوارڈز سمیت گولڈن گلوب اور بافٹا ایوارڈز بھی جیت رکھے ہیں، انہوں نے 2 درجن کے قریب فلموں، ڈراموں، دستاویزی فلموں اور تھیٹرز کی ہدایکات کاری دی ہے۔

'خودکشی کا منظر حقیقت بن گیا تھا'

ناول نگار پاؤلو کویلہو کی لوگوں سے کتابیں بلوچستان بھیجنے کی اپیل

اسکینڈلز، تنقید اور تنازعات کے دو سال، وفاقی کابینہ میں چہروں کی تبدیلیاں