' آج دنیا بھر میں آپ کو خراجِ عقیدت پیش کیا جارہا ہے '
برصغیر میں پاپ میوزک کی بنیاد رکھنے والی ’کوئین آف پاپ‘ پاکستانی گلوکارہ نازیہ حسن کو آج مداحوں سے بچھڑے 20 برس گزر گئے ہیں۔
ان کی 20 ویں برسی کے موقع پر گلوکارہ کے بھائی زوہیب حسن نے نازیہ حسن کی تصویر کے ساتھ ایک پیغام جاری کیا اور انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔
فیس بک کی فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر جاری بیان میں زوہیب حسن نے لکھا کہ میری پیاری بہن آج دنیا بھر میں آپ کو خراجِ عقیدت پیش کیا جارہا ہے جو صرف آپ کی حیرت انگیز موسیقی کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ آپ کی نرم دلی اور دوسروں کا خیال رکھنے والی شخصیت کی وجہ سے بھی ہے۔
واضح رہے کہ 3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہونے والی نازیہ حسن نے اپنے منفرد انداز سے پاکستان کی شوبز انڈسٹری میں بہت جلد اپنی جگہ بنائی تھی۔
مزید پڑھیں: ’وہ زندہ ہوتیں تو آج اپنی 55ویں سالگرہ مناتیں‘
نازیہ حسن نے اپنے کیریئر کا آغاز 1975 میں پی ٹی وی پر نشر ہونے والے بچوں کے پروگرام 'کلیوں کی مالا' سے کیا تھا، جہاں انہوں نے اپنا پہلا گانا 'دوستی ایسا ناتا' گایا تھا۔
کوئین آف پاپ کے نام سے معروف نازیہ حسن نے 15 برس کی عمر میں بھارتی فلم ’’قربانی‘‘ کے لیے 'آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے' گانا گایا تھا جس کے بعد وہ ایک کے بعد ایک کامیابی کی منازل طے کرتی چلی گئیں۔
آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے کے گانے سے انہیں عالمی شہرت ملی تھی اور وہ پہلی پاکستانی گلوکارہ تھیں جنہیں فلم فئیر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
انہوں نے اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ پاکستان ٹیلی وژن کے مشہور پروگرام 'سنگ سنگ چلیں' میں بھی کام کیا تھا، اس کے علاوہ دونوں نے ملک کے پہلے پاپ میوزک اسٹیج شو میوزک'89 کی میزبانی بھی کی تھی جسے شعیب منصور نے پروڈیوس کیا تھا۔
نازیہ حسن کے بہترین گانوں میں دوستی، ڈسکو دیوانے، آنکھیں ملانے والے، بوم بوم اور دل کی لگی شامل ہیں، یہ گانے آج بھی ان کے مداحوں کے دلوں پر راج کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دل کو چرانے والی نازیہ حسن کی یادیں آج بھی تازہ
گلوکارہ نازیہ اور زوہیب حسن کا البم ’ڈسکو دیوانے' دنیا کے 14 ممالک میں فروخت ہوا تھا اور اس وقت دنیا بھر میں سب سے زیادہ فروخت کا ریکارڈ بنانے والا پہلا ایشین پاپ البم تھا۔
نازیہ حسن گلوکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سیاسی تجزیہ کار بھی تھی جو 1991 میں پاکستان کی ثقافتی سفیر بھی بنی تھیں۔
انہیں فنی خدمات پر حکومت کی طرف سے صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا تھا۔
نازیہ حسن کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد 13 اگست 2000 کو اس دنیا سے رخصت ہوئیں اور اپنے پیچھے پاکستانی پاپ گانوں کی وراثت کو چھوڑ گئیں۔