ویسٹ انڈین کپتان جیسن ہولڈر کی ٹیسٹ کیریئر کی بہترین رینکنگ
ویسٹ انڈیز کے کپتان جیسن ہولڈر نے انگلینڈ کے خلاف شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ٹیسٹ کرکٹ کی درجہ بندی میں کیریئر کی بہترین رینکنگ اپنے نام کرلی۔
ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کو کورونا وائرس کے باعث طویل لاک ڈاؤن کے بعد کھیلی گئی پہلی ٹیسٹ سیریز میں 4 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
جیسن ہولڈر نے شان دار آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور پہلی اننگز میں انگلینڈ کی 6 وکٹیں حاصل کی تھیں جو یہ ان کے کیریئر کی بہترین باؤلنگ تھی۔
مزید پڑھیں: انگلینڈ کو ہوم گراؤنڈ پر ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 4وکٹوں سے شکست
انگلینڈ کے خلاف دوسری اننگز میں گو کہ انہیں صرف ایک وکٹ ملی تھی لیکن شینن گیبرئیل نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا تھا اور انہوں نے 5 وکٹیں حاصل کی تھی۔
دوسری اننگز میں ہولڈر کو صرف ایک وکٹ ملی تھی تاہم بیٹنگ میں ناقابل شکست رہتے ہوئے 14 رنز بنائے تھے اور ٹیم کو 4 وکٹوں سے فتح دلا کر تماشائیوں سے خالی میدان سے باہر آئے تھے۔
ویسٹ انڈیز اورانگلینڈ کے درمیان سیریز کے پہلے میچ کے بعد آئی سی سی نے جیسن ہولڈر کی رینکنگ بہتر کرنے کا اعلان کیا۔
جیسن ہولڈر نے نیوزی لینڈ کے نیل ویگنر سے ٹیسٹ باؤلنگ میں دوسری پوزیشن چھین لی۔
ویسٹ انڈیز کے کپتان نے ٹیسٹ کرکٹ میں آل راؤنڈر کے شعبے میں بھی اپنی رینکنگ بہتر بنائی اور 485 پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن پر براجمان ہوئے۔
بین اسٹوکس کو آل راؤنڈرز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر جانا پڑا جبکہ تیسرے نمبر پر بھارت کے رویندرا جدیجا، چوتھے پر آسٹریلیا کے مچل اسٹارک اور پانچویں نمبر پر بھارت کے ایشون موجود ہیں۔
بہترین ٹیسٹ آل راؤنڈرز کے اولین 10 نمبروں میں پاکستان کا کوئی کھلاڑی موجود نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کی پوزیشن مستحکم
ٹیسٹ کرکٹ کے 10 بہترین باؤلرز میں بھی پاکستان کا کوئی باؤلر جگہ نہیں بناسکا جبکہ پہلا نمبر آسٹریلیا کے پیٹ کمنز کا ہے اور تیسرے نمبر پر نیوزی لینڈ کے نیل ویگنر چلے گئے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے ٹم ساؤدھی بدستور چوتھے نمبر پر موجود ہیں اور جنوبی افریقہ کے کگیسو ربادا کا نمبر 5واں ہے۔
خیال رہے کہ ویسٹ انڈیز نے کورونا وائرس کے سبب 4 ماہ کے تعطل کے بعد ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کو دلچسپ مقابلے کے بعد 4 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی ہے۔
انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 204 رنز بنائے تھے جس کے جواب ویسٹ انڈیز کی ٹیم 318 رنز بنا کر 114 رنز کی سبقت حاصل کرکے آؤٹ ہوئی تھی۔
دوسری اننگز میں انگلینڈ نے قدرے بہتر بیٹنگ کی اور 313 رنز بورڈ پر سجائے، جس میں شینن گیبرئل نے 5 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
ویسٹ انڈیز نے مطلوبہ ہدف 6 وکٹوں کے نقصان پر 200 رنز بنا کر حاصل کرلیا اور سیریز میں برتری حاصل کی۔