ٹیم تو کھیل کے میدان میں بھی کپتان کی اچھی نہیں تھی، بس نصیب اچھا تھا
ٹیم بنانے کی اپنی صلاحیت پر فخر کرنے والے ہمارے وزیرِاعظم عمران خان کی کابینہ بھی کچھ ایسی ہی صورتحال سے دوچار ہے
پاکستان کے موجودہ وزیرِاعظم 20 سال سے زائد عرصہ کرکٹ کے میدان میں ڈھیروں تاریخ ساز کامیابیاں سمیٹنے کے بعد جب سیاست کے میدان میں وارد ہوئے تو یہ ان کے چاہنے والوں کے لیے باعثِ حیرت اور حوصلہ افزا خبر ثابت ہوئی۔
بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ عمران خان نے جس طرح کھیل کے میدانوں میں کامیابی کے جھنڈے گاڑے ہیں، اسی طرح اگر ان کو ملک پر حکمرانی کا موقع میسر آجائے تو وہ پاکستان کو بھی مصائب کے دلدل سے نکال کر دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کروا دیں گے۔