کورونا کو ڈراما اور ارطغرل کو حقیقت کہنے پر فیصل قریشی پر تنقید
معروف اداکار و میزبان فیصل قریشی نے دو دن قبل اپنی انسٹاگرام اسٹوریز میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے باوجود عوام کی جانب سے احتیاط نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔
فیصل قریشی نے انسٹاگرام اسٹوریز میں عوام کی جانب سے کورونا کو مذاق اور ترک ڈرامے ارطغرل غازی کو حقیقت سمجھنے کا موازنہ کرتے ہوئے لوگوں کو وبا سے متعلق احتیاط کرنے کی اپیل کی تھی۔
فیصل قریشی نے اپنی ایک اسٹوری میں لکھا تھا کہ پاکستانیوں کی جانب سے کورونا کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے ہی ملک میں گزشتہ ماہ یعنی صرف مئی مہینے میں 53 ہزار 908 مریضوں کا اضافہ ہوا۔
انہوں نے اپنی ایک اور اسٹوری میں لکھا تھا کہ ہم وہ قوم ہیں جو کورونا کو ڈراما اور ارطغرل کو حقیقت سمجھتے ہیں۔
اداکار نے اسی اسٹوری کے حوالے سے وضاحت بھی کی تھی کہ وہ ارطغرل غازی کے کرداروں کی بات کر رہے ہیں۔
فیصل قریشی کی جانب سے مذکورہ اسٹوریز شیئر کیے جانے کے بعد کافی لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور بعض صارفین نے ان کے خلاف نامناسب زبان بھی استعمال کی۔
یہ بھی پڑھیں: ہم کورونا کو ڈراما اور ارطغرل کو حقیقت سمجھتے ہیں، فیصل قریشی
لوگوں کی شدید تنقید کے بعد فیصل قریشی نے ایک وضاحتی ویڈیو جاری کی اور تنقید کرنے والوں کو بتایا کہ ان پر تنقید کرنے سے قبل ان کی بات کی گہرائی کو سمجھا جانا چاہیے تھا۔
اداکار نے مختصر ویڈیو میں وضاحت کی کہ کورونا کو مذاق سمجھنے والے وہ افراد ہیں جن کا کوئی بھی رشتہ دار یا جان پہچان والا شخص اس وبا میں مبتلا نہیں ہوا اور وہ سمجھ رہے ہیں کہ لوگ جھوٹ بولتے ہیں، اس لیے ایسے افراد کو کورونا کی وبا مذاق لگ رہی ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کورونا کو مذاق نہ سمجھیں، کورونا ایک خطرناک وبا ہے۔
فیصل قریشی کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے لوگوں کی جانب سے سنائی گئی باتوں پر جہاں حیرانی ہو رہی ہے، وہیں انہیں ہنسی بھی آ رہی ہے۔
انہوں نے ارطغرل غازی کے حوالے سے وضاحت کی کہ انہوں نے یہ بات مذکورہ ڈرامے کے اداکاروں کے حوالے سے کہی تھی اور وہ بھی ایسے افراد کے لیے کہی تھی جنہوں نے ڈراما دیکھنے کے بعد ان اداکاروں کو حقیقت میں بھی ایسا ہی سمجھ لیا تھا جیسے وہ ڈرامے میں تھے۔
فیصل قریشی نے وضاحت کی کہ ارطغرل غازی نشر ہونے کے بعد پاکستانی مداح ڈرامے کے اداکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جاکر انہیں ہدایات دینے لگے۔
مزید پڑھیں: جب تک لوگ کورونا کو سنجیدہ نہیں لیں گے، پاکستان نہیں آؤں گی، بشریٰ انصاری
اداکار نے بتایا کہ مداحوں نے اداکاراؤں کو سوشل میڈیا پر کہنا شروع کیا کہ وہ اس طرح کے کپڑے کیوں پہن رہی ہیں اور ارطغرل غازی کے مرکزی اداکار کو کہنے لگے کہ انہوں نے کتا کیوں پال رکھا ہے، کتنے پالنے سے گھر میں فرشتے نہیں آتے۔
اداکار کے مطابق انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز ایسے ہی افراد کے لیے لکھی تھیں جنہوں نے ایک ڈراما دیکھنے کے بعد اداکاروں کو حقیقت میں بھی ایسا ہی سمجھنا شروع کیا۔
فیصل قریشی نے مزید کہا کہ انہوں نے بھی ارطغرل غازی دیکھا ہے اور انہوں نے چند سال قبل دیکھا تھا اور انہیں سمجھ میں آگیا تھا مگر جو لوگ اب مذکورہ ڈرامے کو اردو میں دیکھ رہے ہیں، وہ نہ جانے کیوں اسے سمجھ نہیں پا رہے؟
خیال رہے کہ ترک ڈراما ارطغرل غازی 24 اپریل سے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر نشر کیا جا رہا ہے، مذکورہ ڈرامے نے پاکستان میں مقبولیت کے نئے ریکارڈز بنائے اور وہ پاکستان میں یوٹیوب پر سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ڈراما بھی بن چکا ہے۔
اس ڈرامے کی کہانی 13 ویں صدی میں مسلمانوں کی فتوحات کے گرد گھومتی ہے، اس کی کہانی مسلمانوں کی سلطنت عثمانیہ کے قیام سے قبل کی ہے اور ڈرامے کی کہانی کو بہت سراہا جا رہا ہے۔