جہانگیر ترین کا اندازہ کہاں غلط ہوا؟
پاکستان کی سیاست میں عمران خان اور جہانگیر ترین کی کہانی کوئی نئی نہیں۔ ایوب اور یحییٰ، بھٹو اور کھر، ضیا اور چشتی کی کہانیاں تو آپ کو یاد ہی ہوں گی۔ حتیٰ کہ سابق صدر آصف زرداری جو بگڑے دوست رکھنے کے لیے مشہور ہیں، وہ بھی ذوالفقار مرزا کا ساتھ کھو بیٹھے۔
پاکستان کی بے رحم سیاست مضبوط بندھنوں کو اکثر آزمائش میں ڈال دیتی ہے۔ عمران خان اور جہانگیر ترین کے معاملے میں اس سوال نے شروع سے ہی ستا رکھا ہے کہ اس قصے کا اختتام کیسا ہوگا؟
اس وقت عمران خان سیاہ و سفید کے مالک بنے ہوئے ہیں کیونکہ ان کے سر پر مسلسل اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ ہے۔ اس حمایت کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ موجودہ وزیرِاعظم کو اسٹیبلشمنٹ ایک کم لاگتی حکمران سمجھتی ہے۔
کم لاگتی کے تصور کو سمجھنے کے لیے آپ کو پاکستان کی سیاسی کہانی سمجھنی ہوگی جو اس مستقل گفت و شنید کے عمل کی کہانی ہے جس پر پاکستان کے سایسی خاندانوں اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان طاقت کا توازن ٹکا ہوتا ہے۔