معذور طلبا کو آن لائن تدریس میں درپیش مسائل مت بھولیے
یہ کورونا وائرس ہی ہے جس نے بہت تیزی کے ساتھ پڑھائی کے حصول کے طریقوں کو بدل کر رکھا دیا ہے۔ جہاں پہلے طلبا اسکول جاکر آمنے سامنے بیٹھ کر تعلیم حاصل کیا کرتے تھے، مگر اب اس وبا نے آن لائن طریقہ درس و تدریس میں بدلنے پر مجبور کردیا ہے۔
اب جبکہ تدریسی عملہ اور طلبا ورچؤل کمرہ جماعتوں کو وجود میں لا رہے ہیں، نئی نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں، انٹرنیٹ کی مدد سے ہی ہوم ورک دیا جارہا ہے اور اس کا جائزہ لیا جارہا ہے تو یہ ساری صورتحال اساتذہ، طلبا اور تمام عملے کے لیے خاصی مشکل کا سبب بن رہی ہے۔
یہ بھی عین ممکن ہے کہ کئی طلبا اور اساتذہ اس تبدیلی کو باہمی کوششوں سے پڑھائی کا عمل بہتر بنانے کا ذریعہ تصور کرتے ہوں لیکن طلبا کا ایک بڑا حصہ اب بھی اپنی پڑھائی کا عمل جاری رکھنے سے قاصر ہے، اور وہ حصہ مختلف معذوریوں سے نبردآزما طلبا پر مشتمل ہے۔
لاہور کی ایک یونیورسٹی میں خصوصی ضروریات رکھنے والے کمپیوٹر سائنس کے طالب علم اقبال نے بتایا کہ 'میرے دوست میرا مذاق اڑاتے ہیں کیونکہ میں آہستہ آہستہ لکھتا ہوں'۔ ان جیسے کئی ایسے طلبا ہیں جن کی خصوصی ضروریات کو 'خدا کی طرف سے سزا' تصور کیا جاتا ہے۔