سینما بند ہونے کے باعث بولی وڈ فلمیں آن لائن ریلیز
کورونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کے لیے مارچ سے بھارت میں نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کے دوران ملک بھر کے سینما ہالز بھی بند کردیے گئے تھے جس کی وجہ سے درجنوں فلموں کی ریلیز کو بھی مؤخر کردیا گیا تھا۔
تاہم اب ڈھائی ماہ بعد سینما ہالز کے بند ہونے کی وجہ سے فلموں کو آن لائن ریلیز کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا جس پر سینما مالکان نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق 25 مارچ کو بھارت میں لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے بعد ملک کے 9 ہزار 500 سینما گھروں کو بند کردیا گیا تھا، جس کی وجہ سے بھارت کی شوبز انڈسٹری کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
ملک بھر میں سینما گھر بند ہونے کی وجہ سے تیار فلموں کی نمائش بھی بند کردی گئی تھی تاہم ڈھائی ماہ سے زیادہ کا وقت ہونے کے باوجود سینما ہالز نہ کھلنے کے بعد اب فلم پروڈیوسرز نے اپنی فلموں کو آن لائن ریلیز کرنے کا فٰیصلہ کرلیا۔
رائٹرز کے مطابق بولی وڈ کی 2 بڑی کاسٹ کی فلموں گلابو ستابو، شکنتلا دیوی سمیت کئی بھارتی فلموں کو اب ایمازون کی آن لائن اسٹریمنگ ویب سائٹ (ایمازون پرائم ویڈیو) پر ریلیز کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق امیتابھ بچن اور ایوشمن کھرانہ جیسی کاسٹ پر مبنی رومانٹک کامیڈی فلم گلابو ستابو سمیت ودیا بالن کی فلم شکنتلا دیوی کو بھی اب آن لائن ریلیز کیا جائے گا۔
گلابو ستابو کو اپریل میں ریلیز کیا جانا تھا مگر سینما بند ہونے کی وجہ سے اس کی نمائش نہیں کی جاسکی اور اب مذکورہ فلم کو آئندہ ماہ ایمازون پرائم ویڈیو پر ریلیز کیا جائے گا۔
دونوں بولی وڈ فلموں سمیت تامل اور تیلگو زبان کی بڑی کاسٹ کی فلموں کو بھی آئندہ ماہ سے ایمازون پرائم ویڈیو پر نشر کیا جائے گا اور اس حوالے سے فلم پروڈیوسرز اور اسٹریمنگ ویب سائٹ انتظامیہ کے درمیان معاہدے طے پا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: بھارت نے سنیما، شاپنگ مال، میوزیم و تاریخی مقامات بند کردیے
فلموں کو سینما ہالز کے بجائے آن لائن ریلیز کرنے پر پی وی آر اور انوکس نامی سینما ہالز کے مالکان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فلم پروڈیوسرز اور اداکاروں کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا ہے اور کہا کہ اگر انہوں نے آن لائن فلمیں ریلیز کیں تو وہ آئندہ ان کی فلموں کی نمائش نہیں کریں گے۔
سینما مالکان نے فلموں کی آن لائن نمائش کو سینما ہالز کی صنعت کے لیے تباہی قرار دیا تاہم دوسری جانب امیتابھ بچن، ایوشنمن کھرانہ اور ودیا بالن نے اپنی فلموں کو آن لائن ریلیز کرنے کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر مذکورہ فلموں کی آن لائن ریلیز کے بعد انہیں کامیابی ملی تو ممکنہ طور پر دوسری بڑی فلموں کو بھی آن لائن ریلیز کیا جائے گا اور پھر لوگ سینما ہالز کے بجائے آن لائن فلمیں دیکھنے کو ترجیح دیں گے۔
بھارت کی فلم انڈسٹری کو فلمی بنانے کے حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی فلمی صنعت مانا جاتا ہے، جہاں سالانہ ایک ہزار 1200 کے درمیان فلمیں بنتی ہیں، جن میں سے 150 سے 250 فلمیں ہندی زبان میں بنتی ہیں۔
بھارتی فلم انڈسٹری میں سب سے زیادہ فلمیں جنوبی بھارتی زبانوں یعنی تامل، تیلگو, ملایلم اور کنڈا زبانوں میں بنتی ہیں، تاہم دیگر زبانوں یعنی بنگالی، گجراتی، پنجابی اور ہریانوی زبان میں بھی فلمیں بنائی جاتی ہیں۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے بعد جہاں بھارت میں سینما ہالز بند کردیے گئے ہیں، وہیں ڈراموں اور فلموں کی شوٹنگ بھی بند کردی گئی ہے۔
اسی طرح بھارت کے علاوہ چین، امریکا، برطانیہ، روس، ہانگ کانگ اور جرمنی سمیت دنیا کے تقریبا تمام ممالک میں بھی سینما ہالز بند کرکے فلموں کی نمائش روک دی گئی ہے جب کہ فلموں کی شوٹنگ بھی بند کردی گئی ہے۔
پاکستان میں بھی سینما ہالز بند ہیں اور فلموں کی ریلیز کو روک دیا گیا ہے جب کہ ڈراموں اور فلموں کی شوٹنگ بھی بند کردی گئی ہے۔