لائف اسٹائل

صہیونی ریاست کی تباہی دکھانے پر مصری ٹی وی سیریز پر اسرائیل برہم

مصر کے نجی ٹی وی چینل پر یکم رمضان سے دکھائی جانے والی سیریز میں امریکا کو بھی بکھرتے دکھایا گیا ہے۔

اسرائیلی حکومت نے مصر کے نجی ٹی وی چینل پر نشر کیے جانے والے سائنس فکش ڈرامے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ڈرامے سے مصر اور اسرائیل کے درمیان ہوا امن معاہدہ متاثر ہوگا۔

اسرائیلی وزارت خارجہ نے مصر کے ٹی وی چینل پر یکم رمضان سے دکھائے جانے والے ڈرامے 'النھایہ' پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈرامے کے خیال کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

عربی زبان میں بنائے گئے النھایہ ڈرامے کا مفہوم اختتام ہے اور اس ڈرامے میں 100 سال بعد میں آنے والے زمانے کو دکھایا گیا ہے۔

ڈرامے کے جاری کیے گئے ٹریلر سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ ڈراما سائنس فکشن اور کمپیوٹر انجینئرنگ جیسی تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے۔

ڈرامے کا آغاز یکم رمضان المبارک سے ہوا اور ڈراما پورا مہینہ پرائم ٹائم کے وقت نشر ہوگا اور ڈرامے کی ابتدائی قسطوں کو مشرق وسطیٰ میں بہت سراہا جا رہا ہے۔

ڈرامے میں 100 سال بعد آنے والے زمانے کو دکھایا گیا ہے اور دعویٰ کیا گیا کہ اس زمانے میں استاد اسکول میں بچوں کو ماضی کی تاریخ پڑھاتے ہوئے بتاتے ہیں کہ کس طرح قابض اسرائیل تباہ ہوا اور کس طرح صہیونی ریاست کا خواب چکنا چور ہوا۔

اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق ڈرامے کی ابتدائی اقساط میں دکھایا گیا ہے کہ استاد اسکول میں بچوں کو تاریخ پڑھانے کے دوران بتاتے ہیں کہ 1948 میں یورپ سے آکر اسرائیل میں آباد ہونے والے یہودی، صہیونی ریاست کا خواب پورا نہ ہونے پر واپس اپنی آبائی سرزمین یورپ چلے جاتے ہیں۔

اخبار میں دعویٰ کیا گیا کہ ڈرامے میں عرب ممالک سے آکر اسرائیل میں آباد ہونے والے یہودیوں کا ذکر ہی نہیں کیا گیا کہ وہ اسرائیل کے تباہ ہونے کے بعد کہاں چلے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عرب دنیا پہلی ’پلس سائز‘ ماڈل و ٹی وی میزبان

اسی طرح ڈرامے میں امریکا کو بھی بکھرتے ہوئے دکھایا گیا ہے تاہم تاحال امریکا کی جانب سے ڈرامے پر کوئی رد عمل نہیں دیا گیا۔

ڈرامے میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ امریکا نے ہی صہیونی ریاست بنانے کے لیے سب سے زیادہ معاونت فراہم کی۔

ڈرامے کی ابتدائی قسطیں کامیاب ہونے کے بعد اسرائیلی حکومت بھی برہم ہوگئی اور اس نے ڈرامے کے خیال کو ناقابل قبول قرار دیا۔

اسرائیلی اخبار ہارتز کے مطابق وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مصری ڈرامے النھایہ کے خیال کو ناقابل قبول قرار دیا۔

اسرائیلی وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ ڈراما ایک ایسے ملک کی جانب سے بنایا گیا جس کے ساتھ اسرائیل نے امن معاہدہ کر رکھا ہے اور اس ڈرامے سے اس معاہدے میں خلل پڑ سکتا ہے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کی جانب سے ڈرامے پر دیے گئے رد عمل پر مصری حکومت نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔

ہارتز کے مطابق مذکورہ ڈرامے کو مصری حکومت نواز ڈراما پروڈکشن کمپنی سینرجی نے تیار کیا ہے اور اسے معروف ٹی وی چینل (آن) پر نشر کیا جا رہا ہے۔

النھایہ ڈرامے کی کہانی امر سمیر عاطف نے لکھی ہے۔

خیال رہے کہ مشرق وسطیٰ اور خصوصی طور پر مصر، لبنان اور مراکش جیسے ممالک میں ماہ رمضان کے حوالے سے خصوصی ڈرامے، ریئلٹی شوز اور دیگر ٹی وی مواد تیار کیا جاتا ہے، کیوں کہ مسلم ممالک میں زیادہ تر لوگ ماہ رمضان میں گھر میں ہی موجود رہتے ہیں اور ٹی وی دیکھنے میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔