کھیل

آفریدی کے پرانے بیان پر گمبھیر آپے سے باہر، جھوٹا اور غدار کہہ دیا

جس شخص کو اپنی عمر یاد نہ ہو وہ میرے ریکارڈ کیا یاد رہے گا، گوتم گمبھیر کا ٹوئٹر پر جواب

قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی اور سابق بھارتی اوپنر ایک عرصے سے ایک دوسرے کے بڑے حریف ہیں اور کرکٹ سے کنارہ کشی کے باوجود میدان سے باہر بھی دونوں کھلاڑی ایک دوسرے پر تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔

دونوں کھلاڑیوں کے درمیان سوشل میڈیا سمیت مختلف پلیٹ فارمز پر مختلف معاملات پر کئی مرتبہ لفظی جھڑپیں ہو چکی ہیں لیکن اس مرتبہ گمبھیر پاکستانی آل راؤنڈر کے ایک پرانے بیان پر اپنے آپے سے باہر ہوگئے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر آفریدی اور گمبھیر آمنے سامنے

شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں بھارتی کھلاڑیوں کے حوالے سے بھی تبصرہ کیا جس پر حالیہ دنوں میں ایک مرتبہ پھر بحث چھڑ چکی ہے۔

شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ وہ گوتم گمبھیر اور شین وارن کے خلاف کھیل کر بہت لطف اندوز ہوتے تھے کیونکہ دونوں ہی کھلاڑی فقرے بازی پر اپنا ردعمل دیتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ گوتم گمبھیر کے ساتھ مزاج کا مسئلہ ہے، ان کی کوئی شخصیت نہیں، ان کے کوئی شاندار ریکارڈز نہیں لیکن مزاج بہت ہے، وہ ہمیشہ ایسا رویہ رکھتے ہیں جیسے وہ ڈان بریڈ مین اور جیمز بونڈ کا امتزاج ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد آفریدی کی ٹوئٹ پر گوتم گمبھیر آپے سے باہر

کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں کھیلوں کی سرگرمیاں نہ ہونے کی وجہ سے آفریدی کے یہ جملے ایک مرتبہ پھر میڈیا کی زینت بن گئے۔

حالانکہ اس کتاب کا اجرا گزشتہ سال ہوا تھا لیکن اس کے باوجود یہ باتیں بھارتی میڈیا پر شائع ہوتے ہی گوتم گمبھیر ہمیشہ کی طرح آپے سے باہر ہو گئے اور شاہد آفریدی کو جھوٹا اور موقع پرست قرار دے دیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں گوتم گمبھیر نے کہا کہ جس شخص کو اپنی عمر یاد نہ ہو وہ میرے ریکارڈ کیا یاد رہے گا۔

مزید پڑھیں: 'ماضی اور حال میں میچ فکسنگ میں ملوث تمام کھلاڑیوں کا احتساب کیا جائے'

اس کے بعد اسی ٹوئٹ میں انہوں نے شاہد آفریدی کو 2007 میں ہونے والے ورلڈ ٹی20 کے فائنل میں اپنی بہترین کارکردگی اور شاہد آفریدی کو گولڈن ڈک پر آؤٹ ہونے کا طعنہ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی میں آپ کو یاد دلاتا چلوں کہ 2007 کے ورلڈ ٹی20 میں پاکستان کے خلاف فائنل میں 54 گیندوں پر 75 رنز بنائے تھے اور آفریدی پہلی ہی گیند پر صفر پر آؤٹ ہو گئے تھے۔

سابق بھارتی کرکٹر نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ کہ ہم وہ کپ جیتے تھے اور جہاں تک مزاج کی بات ہے تو میں جھوٹے، موقع پرست اور غداروں کے خلاف سخت رویہ رکھتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: سلمان بٹ صاحب! اب آپ تو ایمانداری کی بات نہ کریں

تاہم آفریدی کو خراب پرفارمنس کا طعنہ دینے والے گوتم گمبھیر یہ بات بھول گئے کہ 2009 میں کھیلے گئے اگلے ورلڈ ٹی20 کے سیمی فائنل اور فائنل دونوں کے مین آف دی میچ شاہد آفریدی تھے اور پاکستان نے چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ شاہد آفریدی اور گوتم گمبھیر کے درمیان کسی معاملے پر محاذ آرائی ہوئی ہو بلکہ اس سے قبل بھی دونوں اسٹار کھلاڑیوں کے درمیان کئی مرتبہ سوشل میڈیا پر سنگین جھڑپیں ہوچکی ہیں۔

بھارت کی جانب سے کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کیے جانے پر بھی دونوں کھلاڑیوں میں زبانی جھڑپ ہوئی تھی اور اس موقع پر بھی گمبھیر نے تہذیب کا دامن ہاتھ سے چھوڑتے ہوئے آفریدی کو بیٹا کہہ کر پکارا تھا۔

مزید پڑھیں: کوہلی کی اجارہ داری ختم، اسٹوکس وزڈن کے سال کے بہترین کرکٹر قرار

شاہد آفریدی نے کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا جائز حق دیا جانا چاہیے، ہم سب کی طرح انہیں آزادی کا حق ملنا چاہیے، کشمیر میں انسانیت کے خلاف جاری بلااشتعال جارحیت اور جرائم کا نوٹس لینا جانا چاہیے۔

آفریدی کی اس ٹوئٹ پر سابق بھارتی اوپنر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ شاہد آفریدی بالکل درست ہیں، یہاں بلااشتعال جارحیت ہو رہی ہے، انسانیت سوز جرائم سرزد ہو رہے ہیں، اس بات کو اٹھانے پر انہیں سراہنا چاہیے لیکن وہ ایک بات کا ذکر کرنا بھول گئے کہ یہ سب 'پاکستان کے کشمیر' میں ہو رہا ہے۔

بنگلہ دیش: مجمع پر پابندی کے باوجود ایک لاکھ افراد کی جنازے میں شرکت

کورونا ہم نے تیار نہیں کیا مگر اس طرح کے وائرس پر تحقیق ضرور کرتے ہیں، ووہان لیب

کورونا وائرس کے کچھ مریضوں کی حالت زیادہ خراب کیوں ہوتی ہے؟