مگر کسی میں اس سے متاثر ہونے کا خطرہ اس وقت بھی ہوتا ہے جب وہ کسی ایسی چیز کی سطح کو چھوئے جس پر یہ وائرل ذرات موجود ہوں اور اس کے بعد اپنے منہ، ناک یا آنکھوں کو چھوئیں۔
کسی سطح پر وائرس کی زندگی کا انحصار متعدد عناصر جیسے ارگرد کا درجہ حرارت، نمی اور سطح کی قسم پر ہوتا ہے۔
اب انکشاف ہوا ہے کہ یہ وائرس سرجیکل فیس ماسک پر ایک ہفتے تک زندہ رہ سکتا ہے۔
دی لانیسٹ میں شائع تحقیق میں بتایا کہ یہ وائرس اسٹین لیس اسٹیل، پلاسٹک اور سرجیکل ماسکس پر 7 دن تک رہ سکتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے وائرس کی زندگی کا تعین 21 ڈگری سینٹی گریڈ والے ایک کمرے میں کیا گیا جہاں نمی کا تناسب 65 فیصد تھا۔
محققین نے دریافت کیا کہ 3 گھنٹے بعد ٹشو پیپر اور کاغذ سے وائرس غائب ہوگیا، جبکہ لکڑی اور کپڑوں میں یہ دورانیہ 2 دن تھا۔
گلاس اور کرنسی نوٹوں پر 4 دن تک وائرس رہا جبکہ اسٹین یس اسٹیل اور پلاسٹک پر 7 دن تک اسے دریافت کیا گیا۔
محققین نے بتایا کہ وہ تمام میٹریلز جو اس تحقیق میں شامل کیے گئے، سب سے زیادہ وقت تک یہ وائرس سرجیکل ماسک کے باہر والے حصے پر موجود رہا ہے۔
ایک ہفتے تک کی تحقیق کے دوران وائرس بدستور ماسک کے باہر والے حصے پر موجود تھا۔
اس سے قبل 17 مارچ کو جریدے نیوانگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ یہ وائرس کاپر پر 4 گھنٹے، گتے پر ایک دن جبکہ پلاسٹک اور اسٹین لیس اسٹٰل پر 3 دن تک زندہ رہ سکتا ہے۔
اس تحقیق میں 21 ڈگری سینٹی گریڈ والے کمرے میں ان چیزوں کو رکھا گیا تھا جہاں نمی کا تناسب 40 فیصد تھا۔
اور ہاں اسمارٹ فون چونکہ گلاس اور المونیم سے بنتے ہیں، تو ان پر بھی وائرل ذرات موجود ہوسکتے ہیں اور اگر ان کو ٹوائلٹ لے جاتے ہیں تو ان کی صفائی ضروری ہے۔
اس نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ وائرس کی زندگی کے دورانیے اور ارگرد کے درجہ حرارت میں تعلق موجود ہے۔
4 سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر یہ وائرس ٹیسٹ ٹیوب پر 2 ہفتے تک زندہ رہ سکتا ہے مگر جب درجہ حرارت 37 سینٹی گریڈ تک پہنچتا ہے تو یہ دورانیہ ایک دن رہ جاتا ہے۔