چین میں پہلی بار کورونا سے اموات نہ ہونے کی تصدیق
دنیا بھر کے 180 سے زائد ممالک کو اپنی لپیٹ میں لینے والی وبا کورونا وائرس کے مرکز چین سے گزشتہ 3 ماہ میں پہلی بار کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
کورونا وائرس کا آغاز دسمبر 2019 میں چینی صوبے ہوبے کے شہر ووہان سے ہوا تھا اور چینی حکومت نے جنوری 2020 میں ہلاکتوں کی تعداد فراہم کرنا شروع کی تھی۔
دیکھتے ہی دیکھتے چین میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل گیا تھا اور ابتدائی 6 ہفتوں کے دوران وہاں مریضوں کی تعداد 70 ہزار سے تجاوز کر گئی تھی جب کہ ہلاکتوں میں بھی مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا تھا۔
کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چینی حکومت نے ووہان میں 16 عارضی ہسپتال بنانے سمیت ملک کے دیگر صوبوں میں بھی عارضی ہسپتال بنائے تھے جب کہ متعدد شہروں میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے سمیت لوگوں کو گھروں تک محدود کردیا تھا۔
چین نے عوامی و تفریحی مقامات کو بند کرکے دیگر ممالک سے ملنے والی اپنی زمینی سرحدیں بھی بند کردی تھیں جب کہ فضائی آپریشن کو بھی محدود کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کیلئے اُمید کی کرن، ووہان میں آج کورونا کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا
حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے سخت اقدامات کی وجہ سے ہی مارچ 2020 کے آغاز میں چین نے کورونا وائرس پر قابو پالیا تھا اور پہلی بار مارچ کے وسط میں وبا کے مرکز ووہان سے کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا۔
کورونا وائرس پر قابو پانے کے بعد چینی حکومت نے عارضی طور پر بنائے گئے ہسپتال بھی بند کردیے تھے اور مارچ کے وسط تک ووہان سے لاک ڈاؤن کو ہٹانے کا آغاز کرتے ہوئے سینما ہالز و تفریحی مقامات کھولنا شروع کیا تھا۔
مارچ کے آخری ہفتے میں چین میں معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوئی تھیں اور اب وہاں جزوی طور پر تفریحی و عوامی مقامات کو کھولا جا چکا ہے جب کہ فضائی آپریشن بحال کرنے سمیت ٹرانسپورٹ کو بھی چلانے کی اجازت دی جا چکی ہے۔
7 اپریل تک چین میں کورونا وائرس سے متاثر افراد کی مجموعی تعداد 82 ہزار سے کچھ زیادہ تھی جس میں 78 ہزار سے زائد افراد مکمل طور پر صحت یاب جب کہ 3300 کے قریب ہلاک ہو چکے تھے۔
چین میں اس وقت تقریبا تین ہزار کے قریب مریض ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور چینی حکام نے تصدیق کی ہے کہ چین میں پہلی بار 6 اپریل کو کورونا وائرس کی وجہ سے کوئی بھی ہلاکت نہیں ہوئی۔
عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق چینی حکام نے تصدیق کی کہ 6 اپریل کو چین بھر میں کورونا وائرس سے ایک بھی ہلاکت نہیں ہوئی اور یہ گزشتہ 3 ماہ میں پہلا موقع تھا۔
رپورٹ کے مطابق چینی حکام نے جنوری 2020 کے آغاز میں ہلاکتوں کی رپورٹ جاری کرنا شروع کی تھی اور تب سے لے کر 5 اپریل تک ملک بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتیں رپورٹ ہوتی رہیں۔
مزید پڑھیں: چین: کورونا وائرس کے باعث بند تعلیمی ادارے کھلنے لگے، کاروبار زندگی بحال
چین میں جنوری کے آخر اور فروری کے وسط تک کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ دیکھا گیا اور وہاں پر ایک دن میں ہلاکتوں کی تعداد 300 کے قریب بھی جا پہنچی تھی تاہم بعد ازاں مارچ کے آغاز میں مسلسل ہلاکتوں میں کمی دیکھی گئی۔
مارچ کے وسط کے بعد چین میں نہ صرف ہلاکتوں میں انتہائی کمی دیکھی گئی بلکہ کورونا کے نئے مریضوں میں بھی ریکارڈ کمی دیکھی گئی اور 20 مارچ کے بعد وہاں پر مقامی سطح پر کورونا سے متاثر ہونے والا کوئی بھی شخص سامنے نہیں آیا۔
چین میں گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران کورونا سے یومیہ کم سے کم ایک شخص کی ہلاکت سامنے آرہی تھی تاہم 6 اپریل کو پہلی بار وہاں کورونا کی وجہ سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں معمولات زندگی بحال، سیاحتی مقامات پر رش
چینی حکام کے مطابق گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران چین میں کورونا وائرس کے ایک ہزار نئے مریض سامنے آئے ہیں تاہم تمام مریض بیرون ممالک سے آئے، جن کا ٹیسٹ ایئرپورٹ پر ہی کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق چین میں گزشتہ 15 دن میں ایک ہزار بیرونی کورونا وائرس کے مریضوں سمیت 33 دیگر مریض بھی رپورٹ ہوئے جن میں کورونا جیسی علامات پائی گئیں تاہم ان میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی۔
ساتھ ہی رپورٹ میں بتایا گیا کہ چین کے شہر ووہان سے گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران صرف 2 افراد میں ہی کورونا کی تشخیص ہوئی جب کہ 6 اپریل کو چین بھر میں کہیں بھی کورونا سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔