کورونا وائرس: ماریہ بی کے ملازم کے ٹیسٹ نتائج منفی آگئے
پاکستان کی نامور ڈیزائنر ماریہ بی کے ملازم میں رواں ماہ کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی تاہم اب ان کے دوبارہ کیے گئے کورونا ٹیسٹ کے نتائج منفی آگئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ذرائع نے اتوار (29 مارچ) کو بتایا کہ ڈیزائنر ماریہ بی کے ملازم کا 26 مارچ کو کورونا کا دوبارہ ٹیسٹ ہوا جس کے نتائج منفی آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیزائنر کے 30 سالہ ملازم عمر فاروق کے لاہور کی ایک لیپ میں کیے کورونا ٹیسٹ کے نتائج مثبت آنے کے بعد وہ وہاڑی کے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں 22 مارچ سے زیر علاج تھے۔
مزید پڑھیں: ڈیزائنر ماریہ بی کے شوہر پر ہزاروں زندگیاں خطرے میں ڈالنے کا الزام، مقدمہ درج
جس روز ملازم اپنے آبائی علاقے پہنچا تو سیکیورٹی ایجنسیز نے اسے وہاڑی کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کے آئیسولیشن وارڈ منتقل کردیا۔
بعدازاں اس کے خون کے نمونے کورونا ٹیسٹ کے لیے دوبارہ لاہور کی انسٹیٹیوب آف پبلک ہیلتھ لیب بھیجے گئے جس کے نتائج منفی آئے۔
ڈاکٹر فاضل کے مطابق مریض میں کورونا وائرس کی کوئی علامات نظر نہیں آئیں جبکہ پرانے ٹیسٹ کی رپورٹس موصول ہونے کے 24 گھنٹے بعد اسے ہسپتال سے چھٹی بھی دے دی جائے گی۔
دوسری جانب انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس اضلاع میں اب تک کورونا وائرس کے ایک بھی کیس کی تصدیق نہیں ہوئی۔
خیال رہے کہ منگل (24 مارچ) کو پنجاب پولیس نے ماریہ بی کے شوہر طاہر سعید کے خلاف اپنے باورچی کو کورونا وائرس ہونے کے باوجود گاؤں بھیجنے اور حکام کو اس حوالے سے آگاہ نہ کرنے پر ایف آئی آر درج کی تھی۔
بعدازاں سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں ڈیزائنر ماریہ بی وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کرتی نظر آئیں، انہوں نے پنجاب پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ان کے گھر پر اس طرح چھاپہ مارا جیسے یہاں کوئی منشیات مافیا کا سب سے بڑا ڈان رہتا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے متاثر ماریہ بی کے ملازم کو قرنطینہ کردیا گیا
ماریہ بی نے بعدازاں ایک اور ویڈیو بھی شیئر کی تھی جس میں ان کے ہمراہ ان کے شوہر طاہر سعید بھی موجود تھے۔
ماریہ بی کے شوہر طاہر سعید نے ویڈیو میں بتایا تھا کہ پولیس نے انہیں ہراساں کیا اور رات ساڑھے 12 بجے ان کے گھر میں گھس کر انہیں گرفتار کیا۔
تاہم لاہور پولیس کے ترجمان نے بیان میں ڈیزائنر اور ان کے شوہر کی جانب سے پولیس پر کی گئی تنقید کو بے بنیاد ٹھہرایا۔
پولیس ترجمان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ماریہ بی کے شوہر نے سب کچھ جاننے کے باوجود اپنے ملازم کو اس کے گاؤں بھیج دیا اور ان کی اس حرکت سے ہزاروں معصوم لوگوں کی زندگیاں بھی خطرے میں پڑ گئیں۔
بیان میں مزید بتایا گیا تھا کہ طاہر سعید اس وقت ضمانت پر رہا ہیں۔