خیال رہے کہ گزشتہ سال کے آخر میں چین کے شہر ووہان سے یہ وبا پھیلنا شروع ہوئی اور اب دنیا کے تمام براعظموں تک پہنچ گئی ہے جس سے 9 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے 11 مارچ کو اسے عالمگیر وبا قرار دینے کا اعلان کرتے ہوئے یورپ کو اس کا نیا مرکز کہا تھا۔
ابھی اٹلی چین کے بعد دوسرا سب سے متاثر ہونے والا ملک ہے بلکہ اموات کے لحاظ سے تو وہ چین کو پیچھے چھوڑنے کے قریب ہے یا ہوسکتا ہے کہ چھوڑ بھی دیا ہو (نئے اعدادوشمار) ابھی جاری نہیں ہوئے۔
چین میں مجموعی طور پر 81 ہزار سے زائد متاثر ہوئے جن میں سے 3249 ہلاک جبکہ 70 ہزار سے زائد صحت یاب ہوگئے۔
اس کے مقابلے میں اٹلی میں 35 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 3 ہزار کے قریب ہلاک جبکہ 4 ہزار سے زائد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
بدھ کے اختتام تک دنیا بھر میں ایک دن میں ریکارڈ 20 ہزار 584 کیسز کی تصدیق دنیا بھر میں ہوئی جس کے بعد یہ تعداد 2 لاکھ 18 ہزار 822 تک پہنچ گئی (جو اس وقت 2 لاکھ 30ہزار سے زائد ہے یعنی آج بھی 12 ہزار کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے)۔
اسی طرح بدھ کو 973 اموات ہوئیں جو کہ ایک دن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔
دنیا بھر میں طبی حکام کی جانب سے عام طور پر نئے کیسز اور اموات کی تعداد کو دن کے اختتام کو جاری کیا جاتا ہے اور جمعرات کا آغاز ان ریکارڈ کے ساتھ ہوا۔
اٹلی میں ایک ہی دن میں 475 ہلاکتوں کو رپورٹ کیا گیا جو کہ ایک دن میں کسی بھی ملک میں اس وبا سے سب سے زیادہ اموات کا بھی ریکارڈ ہے۔
ایران میں بدھ کو 147 اموات ریکارڈ ہوئیں جو کہ وہاں ایک دن میں ریکارڈ تعداد ہے۔
امریکا کے لیے بھی یہ ایک بدترین دن تھا جہاں 23 سو کیسز ریکارڈ ہوئے۔
اسپین میں تین ہزار کے قریب نئے کیسز کی تعداد ہوئی اور مجموعی طور پر کیسز کی تعداد میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔