کمپنی کو توقع ہے کہ تجرباتی ویکسین جون یا جولائی تک تیار ہوجائے گی اور پھر لوگوں پر اس کی آزمائش کی اجازت مل سکے گی۔
کمپنی کے شریک بانی نے رائٹرز کو جمعے کو بتایا تھا کہ متعدد ممکنہ ویکسینز پر تحقیق ہورہی ہے اور ان میں سے 2 سب سے بہتر کو کلینیکل ٹیسٹوں کے لیے منتخب کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ خیال رہے کہ چین کے شہر ووہان سے دسمبر 2019 میں شروع ہونے والا نیا کووڈ 19 (کورونا وائرس) 15 مارچ کی شام تک دنیا کے تقریبا 156 ممالک تک پھیل چکا تھا اور اس نے دنیا بھر میں ایک لاکھ 56 ہزار 400 سے زائد افراد متاثر کیے تھے۔
15 مارچ کی شام تک دنیا بھر میں کورونا وائرس کے ایک لاکھ 56 ہزار 400 مریضوں میں سے 73 ہزار 986 مریض صحت یاب ہو چکے تھے جب کہ 82 ہزار 432 افراد تاحال بیماری کا مقابلہ کر رہے تھے۔
اس جرمن کمپنی کے سابق سی ای او ڈینیئل مینیچلا نے 2 مارچ کو وائٹ ہاﺅس میں ایک اجلاس میں شرکت کرکے کورونا وائرس کے حوالے سے ویکسین کی تیاری پر امریکی صدر اور ان کی قائم کردہ ٹاسک فورس کی ٹیم بات کی تھی۔
مگر 11 مارچ کو کمپنی نے ڈینیئل مینیچلا کو بدلتے ہوئے بانی انگرام ہوئیر کو ان کی جگہ دے دی اور کوئی وجہ بیان نہیں کی۔