گزشتہ روز ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ کووڈ 19 کے شکار افراد میں اس مرض کی علامات اوسطاً 5 دن میں نظر آنا شروع ہوجاتی ہیں۔
مگر سوال یہ ہے کہ اس کی علامات کیا ہیں ؟ کیا اگر کوئی چھینک رہا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وائرس نے اسے شکار کرلیا ہے؟
عالمی ادارہ صحت نے حال ہی میں چین میں 55 ہزار سے زائد کیسز کے تجزیے کے بعد اس کی علامات کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔
اس کی سب سے عام علامات اور مریضوں میں اس کی شرح درج ذیل ہیں:
بخار 88 فیصد
خشک کھانسی 68 فیصد
تھکاوٹ 38 فیصد
تھوک کے ساتھ کھانسی یا گاڑھے بلغم کے ساتھ 33 فیصد
سانس لینے میں مشکل 19 فیصد
ہڈی یا جوڑوں میں تکلیف 15 فیصد
گلے کی سوجن 14 فیصد
سردرد 14 فیصد
ٹھنڈ لگنا 11 فیصد
قے یا متلی 5 فیصد
ناک بند ہونا 5 فیصد
ہیضہ 4 فیصد
کھانسی میں خون آنا ایک فیصد
آنکھوں کی سوجن ایک فیصد
چین کی ووہان یونیورسٹی کے زہونگنان ہسپتال کی فروری میں ہونے والی ایک تحقیق میں 140 کے قریب ہسپتال میں داخل مریضوں میں اس وائرس کی علامات اور دیگر عناصر کا جائزہ لینے کے بعد محققین نے بتایا کہ اس وائرس کی سب سے عام ابتدائی علامت بخار ہے جو تحقیق میں شامل 99 فیصد مریضوں میں دیکھنے میں آئی۔
کووڈ 19 نظام تنفس کی زیریں نالی کا انفیکشن ہے، جس کا مطلب ہے کہ بیشتر علامات کا احساس سینے اور پھیپھڑوں میں ہوتا ہے اور یہ عام نزلہ زکام سے مکتلف ہے جو سانس کی بالائی نالی کا انفیکشن ہے، جس میں ناک بہنے اور زکام کا سامنا ہوتا ہے۔
یہ علامات کووڈ 19 کے بیشتر مریضوں میں دریافت نہیں ہوئیں، تاہم کچھ کیسز میں ان کے بارے میں سننے میں ضرور آیا۔
مگر اچھی خبر یہ ہے کہ کووڈ 19 کا شکار ہونا موت کی سزا نہیں کیونکہ چین میں 80 فیصد افراد میں اس کی شدت معتدل تھی اور بیشتر افراد ان علامات پر گھر میں بھی قابو پاسکتے ہیں۔
اگر آپ میں یہ علامات نظر آئیں تو ڈاکٹر کے پاس جانے کی بجائے گھر میں طبی امداد طلب کریں تاکہ انفیکشن دیگر افراد تک نہ پھیل سکے۔