اس سے پہلے فروری میں چائنیز سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کی رپورٹس میں 8 دسمبر سے 11 فروری تک چین میں رپورٹ ہونے والے تمام کیسز کا تجزیہ کرتے ہوئے دریافت کیا تھا کہ 1.2 فیصد افراد میں علامات ظاہر ہوئے بغیر کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
چین میں تو ایک خاتون بھی سامنے آئی جس نے اپنے خاندان کے 5 افراد میں اس وائرس کو منتقل کیا مگر وہ خود جسمانی طور پر کبھی بیمار نہیں ہوئی۔
اب تک کورونا وائرس کے بیشتر کیسز کی شدت معتدل رہی ہے اور کچھ عرصے قبل جرمنی میں بھی ایسا کیس سامنے آیا تھا جس میں ایک 33 سالہ جرمن شخص نے علامات ظاہر کیے بغیر وائرس کو کم از کم 2 افراد میں منتقل کیا تھا۔
مگر چینی خاتون کے کیس سے قبل سائنسدان یقین سے کہنے سے قاصر تھے کہ بغیر علامات ظاہر کیے بغیر بھی لوگ اس مرض کووڈ 19 کو دیگر افراد میں منتقل کرسکتے ہیں، مگر اب ان کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن ہے۔
یعنی لوگ علامات کے بغیر بھی وائرس کو دوسروں میں منتقل کرسکتے ہیں مگر یہ اس وائرس کے پھیلاﺅ کا مرکزی ذریعہ نہیں، تاہم اس کی روک تھام کو مشکل بنانے والا عنصر ضرور ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان سمیت متعدد ممالک میں اب تک کورونا وائرس سے ایک لاکھ 16 ہزار سے زائد افراد متاثر جبکہ 4 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔