لائف اسٹائل

’بیوی پر تشدد کرنے والا‘ لکھنے پر جونی ڈیپ کا برطانوی اخبار پر مقدمہ

برطانوی اخبار نے 2018 میں معروف ہولی وڈ اداکار جونی ڈیپ کے حوالے سے ایک مضمون شائع کیا تھا۔

شہرہ آفاق فنٹیسی فلم ’پائریٹس آف دی کیریبیئن‘ میں کیپٹن جیک اسپیرو کا کردار ادا کرنے سے شہرت حاصل کرنے والے ہولی وڈ اداکار جونی ڈیپ 27 فروری کو برطانوی دارالحکومت لندن کی ایک عدالت میں برطانوی اخبار کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کی سماعت میں پیش ہوئے۔

جونی ڈیپ نے برطانوی اخبار ’دی سن‘ پر 2018 میں جھوٹا مضمون لکھنے کے خلاف مقدمہ دائر کر رکھا تھا۔

’دی سن‘ نے اپنے مضمون میں جونی ڈیپ کو ’بیوی پر تشدد کرنے والا‘ شخص قرار دیتے ہوئے لکھا تھا کہ کس طرح جونی ڈیپ نے اپنی اہلیہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

مضمون میں جہاں جونی ڈیپ کو بیوی پر تشدد کرنے والے شخص کے طور پر پیش کیا گیا، وہیں ان کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ کو ایک مظلوم خاتون کے طور پر بھی پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ اور برطانوی اخبار پر مقدمہ کردیا

یہ مضمون ایک ایسے وقت میں شائع کیا گیا، جب ہولی وڈ میں خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی مہم ’می ٹو‘ اپنے عروج پر تھی۔

اخبار کی جانب سے مضمون شائع کیے جانے کے بعد جونی ڈیپ نے اخبار کے خلاف برطانوی عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے اخبار کے خلاف 2 لاکھ یورو ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کیا تھا۔

اور اب جونی ڈیپ مذکورہ مقدمے کی سماعت پر وکلا سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں: جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ امبر ہیرڈ کے الزامات سے متعلق خاموشی توڑدی

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق سماعت کے دوران جونی ڈیپ کے وکلا نے عدالت کے سامنے دلیل دیے کہ اداکار کی اہلیہ نے ان پر تشدد کے جھوٹے الزامات لگائے تھے اور برطانوی اخبار نے ان جھوٹے الزامات کو درست مان کر ان کے مؤکل کے خلاف مہم چلائی۔

جونی ڈیپ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایک صحافی نے اداکار کی جھوٹی بات کو سچ مان کر اس پر مضمون لکھا اور پھر اسی مضمون کو انہوں نے دیگر ساتھی صحافیوں میں تقسیم کیا اور یوں اداکار کے خلاف جھوٹ پر مبنی مہم چلائی گئی۔

رائٹرز کے مطابق برطانوی اخبار پر ہرجانے کے مقدمے کی یہ پہلی سماعت تھی جو انتہائی مختصر رکھی گئی اور بعد ازاں عدالت نے تمام فریقین کو آئندہ ماہ 23 مارچ کو طلب کرلیا۔

جونی ڈیپ کی جانب سے برطانوی اخبار پر مقدمے کی باقاعدہ سماعتوں کا آغاز آئندہ ماہ ہوگا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ سماعتیں ایک ماہ تک چلیں گی اور ممکنہ طور پر اخبار کو جرمانے کا حکم دیا جائے گا۔

ماہرین کے مطابق چوں کہ اب جونی ڈیپ کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ بھی یہ اعتراف کر چکی ہیں کہ ان پر شوہر نے نہیں بلکہ انہوں نے شوہر پر تشدد کیا جس کے بعد برطانوی اخبار کا کیس بھی کمزور نظر آتا ہے اور ممکنہ طور پر عدالت اخبار کو جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: اداکارہ ایمبر ہرڈ کا سابق شوہر پر تشدد کرنے کا اعتراف

واضح رہے کہ رواں ماہ 3 فروری کو جونی ڈیپ کی سابق اہلیہ اداکارہ امبر ہرڈ کی ایک آڈیو سامنے آئی تھی جس میں انہیں شوہر پر تشدد کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل نے بتایا تھا کہ انہیں اداکارہ کا ایک آڈیو پیغام موصول ہوا، جس میں اداکارہ ایمبر ہرڈ، جونی ڈیپ پر تشدد کے اعتراف کے ساتھ ساتھ انہیں دھمکی بھی دے رہی ہیں۔

33 سالہ ایمبر ہرڈ نے اس آڈیو پیغام میں بتایا کہ انہوں نے سابق شوہر پر متعدد بار برتنوں اور گلدانوں سے حملہ کیا تاہم ایک موقع پر اداکارہ نے اعتراف کرتے ہوئے جونی ڈیپ سے معافی بھی مانگی۔

مزید پڑھیں: سابق اہلیہ ایمبر ہرڈ نے تشدد کیا، جونی ڈیپ بےقصور؟

آڈیو پیغام میں اداکارہ نے سابق شوہر پر تشدد کرنے کا اعتراف کیا جبکہ یہ بھی کہتی سنائی دیں کہ 'میں نے تمہارے منہ پر تھپڑ نہیں مارا، میں تمہیں مُکا بھی نہیں مار رہی تھی، میں تو بس دھکا دے رہی تھی'۔

اس سے قبل ایمبر ہرڈ نے جونی ڈیپ پر گھریلو تشدد کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد ان دونوں کی 2016 میں طلاق ہوگئی تھی۔

اُس وقت ایمبر ہرڈ نے طلاق کا مطالبہ کرتے ہوئے جونی ڈیپ پر الزام لگایا تھا کہ وہ شادی کے بعد سے ان پر تشدد کررہے ہیں، جس کے بعد جونی ڈیپ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ایمبر ہرڈ کے خلاف مقدمہ دائر کردیا تھا۔

اس مقدمے میں جونی ڈیپ نے ایمبر ہرڈ پر الزام لگایا کہ ایمبر نے انہیں منہ پر مُکا مارا تھا جبکہ ان کی انگلی بھی کاٹ دی تھی۔