لائف اسٹائل

جب دماغ کی سرجری کے دوران خاتون مریض وائلن بجاتی رہیں

53 سالہ ڈگ مارٹرنر کو ڈر تھا کہ کہیں اس سرجری کے بعد وہ وائلن بجانے کی صلاحیت سے محروم نہ ہوجائیں۔

برطانیہ کے شہر لندن کے ایک ہسپتال میں خاتون مریض اپنی سرجری کے دوران آپریشن تھیٹر میں وائلن بجاتی رہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق لندن کے کنگز کالج ہسپتال میں ڈاکٹرز نے 53 سالہ ڈگ مارٹرنر نامی خاتون کے دماغ سے رسولی (ٹیومر) نکالنے کی کامیاب سرجری کی۔

آپریشن سے قبل ڈاکٹرز نے خاتون کے دماغ کے ان حصوں کی نشاندہی بھی کی جو انہیں وائلن بجانے میں مدد دیتے اور جن کی وجہ سے وہ وائلن بجاتے وقت اپنے ہاتھوں کو حرکت دیتی ہیں۔

53 سالہ ڈگ مارٹرنر کو ڈر تھا کہ کہیں اس سرجری کے بعد وہ وائلن بجانے کی صلاحیت سے محروم نہ ہوجائیں۔

رپورٹس کے مطابق ڈاکٹرز نے سرجری کے دوران خاتون کو جگاکر ان سے وائلن بجانے کی درخواست کی تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ اس آپریشن کے دوران ان کے دماغ کا کوئی حصہ متاثر تو نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: وائلن سے جانوروں کی آواز نکالنے والے نوجوان کی انٹرنیٹ پر دھوم

ڈگ مارٹرنر گزشتہ 40 سالوں سے وائلن بجارہی ہیں۔

ڈاکٹرز کے مطابق یہ ان کے کیریئر کا ایسا پہلا آپریشن تھا جہاں مریض نے سرجری کے دوران کچھ ایسا کیا ہو۔

انہوں نے بتایا کہ ڈگ مارٹرنر کے دماض کا 90 فیصد ٹیومر نکال دیا گیا اور اُمید ظاہر کی کہ وہ جلد صحت یاب ہوجائیں گی۔

ڈگ مارٹرنر کو تین روز بعد ہسپتال سے گھر بھیج دیا گیا۔

بھارتی اداکار شتروگن سنہا لاہور میں کیا کررہے ہیں؟

صنم ماروی اور حامد خان کے درمیان خلع ہوگئی

جینفر گارنر سے طلاق کا اب تک افسوس ہے، بین ایفلک