ہڈیوں کے بھربھرے پن پر تحقیق کے لیے محققین نے 564 بالغ افراد کی خمات حاصل کیں اور ان کو 2 گروپس میں تقسیم کیا، ایک گروپ کافی پینے والوں کا تھا اور دوسرا اس مشروب سے دور رہنے والوں کا، تاکہ ان کی ہڈیوں کی کثافت کا موازنہ کیا جاسکے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ کافی پینے والے افراد کی ہڈیوں میں منرل کثافت نمایاں طور پر زیادہ تھی جو کہ مضبوط ہڈیوں کی ایک علامت بھی ہے۔
محققین نے 3 مخصوص مالیکیولز کی شناخت کی جو کافی پینے والوں اور مضبوط ہڈیوں کے ساتھ جڑے تھے اور ان کی بدولت فریکچر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق کافی پینے کی عادت ہڈیوں کی کثافت بڑھانے سے جڑی ہے۔
خیال رہے کہ اس تحقیق کو چھوٹے پیمانے پر کیا گیا اور ماضی میں کافی کے استعمال سے ہڈیوں پر اثرات کے حوالے سے نتائج متضاد رہے ہیں۔
ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ کیفین کا استعمال جسم سے کیلشیئم کے اخراج کا باعث بنتا ہے جبکہ ہارورڈ ہیلتھ نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اس خیال کی کبھی تصدیق نہیں ہوئی اور کافی سے کیلشیئم کا اخراج اتنی کم مقدار میں ہوتا ہے کہ اسے ہڈیوں کی کمزوری سے نہیں جوڑا جاسکتا۔
کافی کو صحت کے لیے مفید مشروب قرار دیا جاتا ہے اور مانا جاتا ہے کہ اسے پینے سے ذیابیطس ٹائپ ٹو، جگر کے امراض، الزائمر اور دیگر امراض کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔