افسانہ: ’میں باتونی شخص کے ساتھ کوئی رشتہ نہیں رکھنا چاہتی‘
یہ سن کر اس کی محبوبہ بہت ناراض ہوئی اور کہا کہ وہ ایک باتونی شخص کے ساتھ کوئی رشتہ نہیں رکھنا چاہتی۔
بریک اَپ
یہ ان دنوں کی بات ہے جب انسانوں نے آپس میں منہ سے گفتگو کرنا تقریباً ترک کردیا تھا اور ان کی زبانیں فقط کھانوں کا ذائقہ چکھنے کے کام آیا کرتی تھیں۔
وہ لکھ کر ایک دوسرے کو بتایا کرتے کہ وہ خوش یا دکھی ہیں۔ ماہرینِ نفسیات بہت مصروف تھے کہ لوگ ان کے پاس جوق در جوق آتے اور وہ ان سے فیس لے کر کچھ دیر گفتگو کرتے۔ مریض بتاتے کہ ایسا کرنے سے وہ بہت بہتر محسوس کرتے ہیں۔