ہاروی وائنسٹن اور ان پر’ریپ‘ الزامات لگانے والی خواتین میں معاہدہ طے پاگیا
ہولی وڈ کے پروڈیوسر 67 سالہ ہاروی وائنسٹن اور ان پر ’جنسی ہراسانی‘ و ’ریپ‘ کے الزامات لگانے والی 30 سے زائد خواتین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔
ہاروی وائنسٹن پر کم سے کم 100 اداکاراؤں و خواتین نے تین دہائیوں تک جنسی ہراسانی اور ’ریپ‘ کے الزامات لگا رکھے ہیں جن میں سے 30 خواتین ان کے ساتھ بھاری معاوضے کے تحت معاہدہ کرنے کو تیار ہوگئیں۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز اور نصف درجن وکلا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ہاروی وائنسٹن اور ان پر الزام لگانے والی خواتین میں 25 ملین ڈالر یعنی 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے عوض معاہدہ طے پا گیا۔
رپورٹ کے مطابق معاہدے کی تمام رقم ہاروی وائنسٹن کی کمپنی کی انشورنس کمپنیاں ادا کریں گی کیوں کہ پروڈیوسر کی اپنی کمپنیاں ’دیوالیہ‘ بن چکی ہیں۔
معاہدے کے تحت 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی رقم ہاروی وائنسٹن پر’ریپ‘ اور’جنسی ہراسانی‘ کے الزامات لگانے والی اداکاراؤں و خواتین میں تقسیم کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ہاروی وائنسٹن کی ’ریپ‘ کیسز خارج کرنے کی درخواست مسترد
معاہدے کی رقم میں سے کسی بھی خاتون یا اداکارہ کو 5 لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم ادا نہیں کی جائے گی جب کہ الزام لگانے والی 18 خواتین میں 62 لاکھ ڈالر کی رقم تقسیم کی جائے گی۔
اسی طرح ایک کروڑ 80 لاکھ کی بچ جانے والی باقی رقم ہاروی وائنسٹن پر سنگین الزامات لگانے والی خواتین میں تقسیم کی جائے گی۔
اگرچہ ہاروی وائنسٹن کے وکلا نے معاملے پر بات کرنے سے انکار کیا تاہم فلم پروڈیوسر پر چلنے والے متعدد کیسز سے جڑے نصف درجن وکلا نے تصدیق کی کہ معاہدہ طے پا گیا ہے، تاہم اس معاہدے کی عدالت سے منظوری لینا ابھی باقی ہے۔