کھیل

'ہزاروں سکھ یاتری پاکستان آ سکتے ہیں تو بھارتی ٹینس ٹیم کو آنے میں کیا مسئلہ ہے'

سمجھ سے بالاتر ہے کہ ڈیوس کپ کے لیے بھارتی ٹیم پاکستان آنے میں کیوں ہچکچا رہی ہے، صدر پاکستان ٹینس فیڈریشن

پاکستان نے بھارت کے خلاف ڈیوس کپ مقابلوں کی پاکستان سے نیوٹرل مقام پر منتقلی کے فیصلے کے خلاف انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن سے اپیل کردی ہے۔

پاکستان ٹینس فیڈریشن کے صدر سلیم سیف اللہ نے ڈان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کھیل کی عالمی گورننگ باڈی سے سوال کیا کہ اگر ہزاروں سکھ یاتری پاکستان کا دورہ کر سکتے ہیں تو 10رکنی ٹینس ٹیم کے آنے میں کیا مسئلہ ہے۔

مزید پڑھیں: پاک-بھارت ڈیوس کپ ٹائی پاکستان سے منتقل کرنے کا اعلان

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سلیم سیف اللہ نے کہا کہ ہر سال ہزاروں سکھ یاتری پاکستان آتے ہیں، سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کے 550ویں جنم دن کا جشن منانے کے لیے آئندہ چند دن میں ہزاروں کی تعداد میں سکھ یاتری بھارت سے پاکستان آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ ڈیوس کپ کے لیے بھارتی کھلاڑیوں اور حکام کی 10رکنی ٹیم پاکستان آنے میں کیوں ہچکچا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹینس فیڈریشن اس فیصلے کے خلاف جمعرات کو اپیل کرے گا جس میں سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد سمیت دیگر پہلوؤں کا ذکر کیا جائے گا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا اوشیانا گروپ 1 کے مقابلے 29 اور 30 نومبر کو رواں سال اسلام آباد میں شیڈول تھے لیکن پیر کو انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے مقابلوں کو پاکستان سے منتقل کر کے نیوٹرل مقام کے لیے تعین کے لیے پانچ دن کا وقت دیا تھا۔

سلیم سیف اللہ نے اس فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کے بعد نیوٹرل مقام کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیوس کپ کی پاکستان سے منتقلی کا فیصلہ جانبدارانہ ہے، اعصام الحق

بھارت نے ڈیوس کپ میں شرکت کے لیے رواں سال جولائی میں اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کی تصدیق بھی کی تھی لیکن 5 اگست کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ کشیدہ تعلقات اور سیکیورٹی صورتحال کے سبب دونوں ملکوں کے درمیان ڈیوس کپ ٹینس ٹائی ملتوی کردیا گیا تھا۔