کھیل

ٹی10 لیگ میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت پر پابندی

پی سی بی نے ٹی10 لیگ کے لیے جاری کیے گئے این او سی منسوخ کرتے ہوئے کھلاڑیوں کو لیگ میں شرکت سے روک دیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے ٹی10 لیگ کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے کھلاڑیوں کو لیگ کے لیے جاری کیے گئے این او سی منسوخ کرتے ہوئے لیگ میں شرکت سے روک دیا ہے۔

ٹی10 لیگ رواں سال 15 سے 24نومبر تک متحدہ عرب امارات میں کھیلی جائے گی جس کے لیے بورڈ نے کھلاڑیوں کو مشروط این او سی جاری کیے تھے۔

مزید پڑھیں: آئی سی سی نے ٹی 10 لیگ کی باضابطہ منظوری دے دی

تاہم اب پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کو جاری کیے گئے یہ اجازت نامے منسوخ کر دیے ہیں۔

پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے میں اس اقدام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قائد اعظم ٹرافی میں شرکت کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کے ورک لوڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے بورڈ نے یہ فیصلہ کیا۔

بورڈ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کھلاڑیوں اور ڈومیسٹک کرکٹ کے وسیع تر مفاد میں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قلندرز ٹی10 لیگ کا حصہ بن گئی، شاہد آفریدی آئیکون کھلاڑی قرار

اس سلسلے میں پی سی بی نے مزید بتایا کہ کھلاڑیوں کی فٹنس اور میڈیکل صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے 23 سے 25نومبر تک لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں کیمپ جاری رہے گا۔

بورڈ نے بتایا کہ قائد اعظم ٹرافی کے ساتویں اور 10ویں راؤنڈ کے میچز 11نومبر سے اگلے ماہ 5دسمبر تک جاری رہیں گے جبکہ ایونٹ کا فائنل 9سے 13دسمبر تک ہو گا۔

10اوورز فی اننگز پر مشتمل کرکٹ کے نئے فارمیٹ ٹی10 لیگ کے پہلے ایڈیشن کا انعقاد 2017 میں کیا گیا تھا جس میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے متعدد انٹرنیشنل کھلاڑیوں نے شرکت کی تھی اور اسے خاصی پذیرائی بھی ملی تھی۔

2018 میں اگلے ایڈیشن کے انعقاد سے قبل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اس کی باضابطہ منظوری دے دی تھی اور پی سی بی نے بھی کھلاڑیوں کو اس میں شرکت کے لیے این او سی جاری کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: واٹسن ٹی10 لیگ کی فرنچائز 'کراچینز' میں شامل

تاہم اس لیگ کے انعقاد اور اس میں نامور انٹرنیشنل کھلاڑیوں کی شرکت پر اس وقت سوالیہ نشان لگ گیا تھا جب اس لیگ کے دوران میچ اور اسپاٹ فکسنگ کے الزامات منظر عام پر آئے تھے۔

ٹی10 لیگ میں کرپشن اور فکسنگ کے الزامات پر سابق سری لنکن فاسٹ باؤلر نووان زوئیسا اور سابق کوچ آوشکا گوناوردنے کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی تھیں۔

اس کے علاوہ بھی لیگ کی ایک فرنچائز کے مالک کے مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث ہوے پر انہیں ملکیت سے محروم کردیا گیا تھا جبکہ دیگر کھلاڑیوں اور آفیشلز کے بھی مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث ہونے کی خبریں موصول ہوئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: عدالت کا ٹی10 لیگ کی فرنچائز کو نام تبدیل کرنے کا حکم

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کرپشن کا کوئی حوالہ تو نہیں دیا گیا لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں پر پابندی عائد کرنے کی ایک وجہ ممکنہ طور پر یہ بھی ہو سکتی ہے تاکہ انہیں کرپشن اور فکسنگ کے کسی بھی ریکٹ اور گروہ سے دور رکھا جا سکے۔

پی سی بی کی جانب سے کھلاڑیوں کی شرکت پر پابندی عائد کردی گئی ہے البتہ ریٹائر ہونے والے کھلاڑی اپنی صوابدید پر ایونٹ میں شرکت کر سکتے ہیں۔

وقار یونس نے اپنی ٹوئٹ سے سرفراز کو کیا پیغام دینے کی کوشش کی؟

عمران خان کی کٹھ پتلی حکومت کو گرا کر رہیں گے، بلاول

اتنی خوبصورت ہوں کہ محبت کے لیے کوئی لڑکا نہیں مل رہا، ملکہ حسن