ووڈی ایلن پر اپنی سوتیلی بیٹی کو کم عمری میں جنسی طور پر ہراساں کرنے سمیت دیگر خواتین کے ساتھ نامناسب انداز میں پیش آنے کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔
سوتیلی بیٹی کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے کے الزامات ایک مرتبہ پھر سامنے آنے کے بعد ان کی فلموں کو دنیا بھر میں ریلیز کرنے والی کمپنی ’ایمازون‘ نے ان کی رواں برس فروری میں ریلیز ہونے والی فلم کو جاری کرنے سے روک دیا تھا۔
ساتھ ہی ایمازون نے ووڈی ایلن کے ساتھ کیا جانے والا معاہدہ ختم کردیا تھا، جس کے بعد ہدایت کار نے کمپنی کے خلاف 6 کروڑ 80 لاکھ امریکی ڈالر کا ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔
ووڈی ایلن نے ’ایمازون‘ کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے درخواست میں کہا تھا کہ کمپنی نے ان کے ساتھ فلم ’اے رینی ڈے ان نیویارک‘ کو دنیا بھر میں ریلیز کرنے کا معاہدہ کیا تھا، تاہم کمپنی نے معاہدہ منسوخ کردیا۔
فلم ساز کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ پروڈکشن کمپنی نے ان کی فلم کی ریلیز 25 سال پرانے اور جھوٹے الزام کی بنیاد روکی، جس سے انہیں کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوا۔