ہانگ کانگ میں جمہوری اصلاحات کیلئے ہنگامہ آرائی
ہانگ کانگ میں گزشتہ ماہ میں مجرموں کی حوالگی سے متعلق متنازع بل کے خلاف لاکھوں افراد نے احتجاج کیا جس کے نتیجے میں چیف ایگزیکٹو کیری لام نے مجوزہ بل پر بحث منسوخ کردی تاہم اب عوام ملک میں جمہوری اصلاحات کے لیے مظاہرے کررہے ہیں۔
2 جولائی کو ہانگ کانگ کو چین کے حوالے کرنے کی 22ویں سالگرہ کے موقع پر مظاہرین نے پارلیمنٹ پر دھاوا بولتے ہوئے اس پر قبضہ کر لیا تھا تاہم پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کردیا تھا۔
مظاہرین کی جانب سے پارلیمنٹ میں برطانوی جھنڈا لہرایا گیا جبکہ دیواروں پر 'ہانگ کانگ، چین نہیں ہے' لکھا گیا تھا۔
ہانگ کانگ میں 2014 میں جمہوریت پسندوں نے دو ماہ تک طویل احتجاج کیا تھا اور اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوتی تھیں جس سے مونگ کوک سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں شامل تھا۔
مونگ کوک میں 2016 میں' فش بال انقلاب' کے نام سے تحریک ابھری تھی جو پولیس کی جانب سے غیر لائسنس یافتہ دکان داروں کے خلاف کارروائی کے ردعمل پر شروع ہوئی تھی۔