زائرہ وسیم کے بولی وڈ کو خیرباد کہنے پر بھارتی شخصیات کا ردعمل
بولی وڈ کی نوجوان اداکارہ زائرہ وسیم نے گزشتہ روز فلمی صنعت کو خیرباد کہنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد کئی نامور بھارتی شخصیات نے اداکارہ کے فیصلے پر ان کا سپورٹ کیا جبکہ کئی نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
معروف بھارتی اداکارہ روینہ ٹنڈن نے زائرہ وسیم کو ان کے فیصلے پر ناشکرہ کہا جبکہ اپنی ٹویٹ میں یہ بھی لکھا کہ وہ اپنے منفی خیالات اپنی حد تک رکھیں۔
روینہ کا اپنی ٹویٹ میں کہنا تھا کہ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ صرف دو فلمیں کرنے والی اداکارہ اس انڈسٹری کو چھوڑ رہی ہے، چھوڑنا ہی ہے تو باوقار انداز میں چھوڑیں اور اپنے تنگ نظر خیالات اپنی حد تک رکھیں۔
بولی وڈ اداکار سدھارتھ نے بھی زائرہ کو ان کے بولی وڈ چھوڑنے پر نیک خواہشات کا اظہار کیا جبکہ اپنی ٹویٹ میں یہ بھی لکھا کہ 'فن ہماری زندگی ہے، ہم مذہب کو اس اسے دور رکھنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں، اگر آپ کے مذہب نے آپ کو ایسا کرنے پر مجبور کیا تو شاید آپ اس انڈسٹری سے تعلق رکھتی ہی نہیں تھیں'۔
بھارتی صحافی فریدون کا کہنا تھا کہ 'زائرہ میں آپ کے فیصلے کی عزت کرتا ہوں، لیکن میں ان وجوہات سے رضامند نہیں جو آپ نے بولی وڈ چھوڑنے کے لیے دی، مجھے امید ہے کہ آپ اپنے فیصلے پر غور کریں اور واپس بولی وڈ کا حصہ بننے کے بارے میں سوچیں'۔
بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ 'ہم کون ہوتے ہیں جو زائرہ وسیم کے انتخاب پر انگلی اٹھائیں؟ یہ ان کی زندگی ہے اور وہ جو چاہے کرسکتی ہیں، میں صرف اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرسکتا ہوں اور امید ہے کہ وہ جو کریں اس میں انہیں خوشی ملے'۔
بولی وڈ تجزیہ کار کمال آر خان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ 'آخر کار 5 سال بعد زائرہ وسیم نے بولی وڈ چھوڑنے کا اعلان کردیا، یہاں دو باتیں ثابت ہوگئیں، پہلی یہ کہ عامر خان تک کسی ایسے کو اسٹار نہیں بنا سکتا جس کے پاس ٹیلنٹ نہیں، دوسری یہ کہ بولی وڈ ڈرامے باز لوگوں کو کام نہیں دیتا'۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز 18 سالہ زائرہ وسیم نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ بولی وڈ چھوڑنے کا فیصلہ کررہی ہیں کیوں کہ ان کے کیرئیر کا انتخاب ان کے مذہبی عقائد پر اثرانداز ہورہا تھا۔