Parenting

وہ آداب اور اخلاق جن سے بچوں کا واقف ہونا ضروری ہے

اس تحریر میں آپ کو ان تمام آداب کی یاد دہانی کروانا چاہیں گے جن سے آپ کے بچوں کی واقفیت اہم ہے۔

بطورِ والدین ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے معاشرے کا ایک بہتر فرد ثابت ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم بچوں کی پرورش اور تربیت کے دوران ان کی شخصیت میں بہتر سے بہترین اخلاقی اقدار پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔

ممکن ہے کہ آپ آداب و اخلاق کی چند اقدار پر بہت ہی کم دھیان دے رہے ہوں جبکہ چند کو سب سے زیادہ توجہ کا مرکز بنایا ہوا ہو، اس لیے ہم اس تحریر میں آپ کو ان تمام آداب کی یاد دہانی کروانا چاہیں گے جن سے آپ کے بچوں کی واقفیت اہم ہے۔ ظاہر ہے کہ آپ کی خواہش یہ رہتی ہے کہ آپ کے بچے ہر طرح سے مہذب، خوش اخلاق اور شائستہ شخصیت کے مالک ہوں۔

مزید پڑھیے: بچوں کے ساتھ مطالعہ کرنے کے فوائد جانیے

شکریہ ادا کریں

بچوں کو تلقین کریں کہ جب بھی کوئی شخص ان کے لیے کوئی بھی کام کرے تو وہ ان کا شکریہ ادا کریں۔

توجہ حاصل کرنے کے لیے ’گستاخی معاف‘ یا ’ایکس کیوز می‘ کہیں

بچوں کو بتائیے کہ جب بھی کسی شخص کی توجہ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو گستاخی معاف یا انگریزی زبان میں ایکس کیوز میں کہیں۔

اپنے منفی جذبات کا مظاہرہ سب کے سامنے مت کریں

جب بچے کسی وجہ سے بے اطمینانی محسوس کر رہے ہوں تو ان احساسات کا اظہار والدین اور دیگر لوگوں سے کرنے میں کوئی برائی نہیں لیکن لوگوں کے سامنے اپنے خراب موڈ کا مظاہرہ کرنا بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے۔

لوگوں کے حُلیے پر تبصرہ مت کریں

بچوں کو سمجھایا جائے کہ کسی شخص کے وزن، قد اور رنگ کو لے کر مذاق اڑانا یا پھر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنا ناقابلِ قبول عمل ہے۔

سلام یا آداب کہہ کر لوگوں سے ملیں

بچوں کو بتائیے کہ وہ جب بھی کسی شخص سے ملے تو گفتگو شروع کرنے سے پہلے سلام کریں یا آداب یا پھر صبح بخیر کہیں۔

میزبان دوست کے والدین یا اس کے گھر والوں کا شکریہ ادا کریں

بچوں کو نصیحت کیجیے کہ جب بھی کسی دوست سے ملنے جائے اور اس کے گھر پر وقت گزارے تو میزبان دوست کے گھر سے جاتے وقت اس کے والدین کا میزبانی کرنے پر شکریہ ادا کریں۔

دروازہ کھٹکھٹائے بغیر اندر داخل نہیں ہونا چاہیے

بچوں کو یہ تربیت دیجیے کہ بند دروازہ کھول کر سیدھا کسی کے کمرے میں داخل ہونا اچھی بات نہیں ہوتی۔ درست طریقہ یہ ہے کہ بند دروازہ کھٹکھٹایا جائے اور پھر اندر بیٹھے افراد کے جواب کا انتظار کیا جائے۔

بد زبانی کی کوئی گنجائش نہیں

بچوں کو سمجھائیں کہ ہر صورت اپنی زبان پر غیر مہذب الفاظ آنے نہ دیں۔

کسی کو ستانا یا دیگر بچوں کے ساتھ مل کر تنگ کرنا بالکل بھی اچھی بات نہیں

بچوں کو بتائیے کہ اگر دیگر بچے کسی چیز یا کسی بچے کا مذاق اڑارہے ہوں تو یہ لازمی نہیں کہ آپ بھی ان کے ساتھ شامل ہوجائیں۔ یہ عمل آداب و اخلاق کے دائرے میں نہیں آتا۔

مزید پڑھیے: بچوں کی پرورش اور والدین کی ذمہ داریاں

لوگوں کی گفتگو سے لطف اٹھائیں اور ہر وقت یہ کہنا کہ ’میں بور ہو رہا ہوں‘ ٹھیک نہیں

بچوں کو بتائیں کہ کبھی کبھار خاموش رہ کر دیگر لوگوں کی باتیں سننے میں کوئی حرج نہیں اور ضروری نہیں کہ آپ چیخ چیخ کر سب کو بتائیں کہ چونکہ گفتگو کے موضوع سے میرا کوئی تعلق نہیں اس لیے میں بور رہا/رہی ہوں۔

آپ کے بعد آنے والے شخص کے لیے دروازہ کھلا رکھیں

بچوں کو تلقین کیجیے کہ گھر ہو یا پھر کوئی اور جگہ ہو، جب بھی آپ دیکھیں کہ آپ کے پیچھے کوئی شخص آ رہا ہے تو اس کے لیے دروازہ ہاتھوں سے تھام کر کھلا رکھیں۔ یہ عمل والدین کو لازمی کرنا چاہیے کرنا کیونکہ بچے سب سے زیادہ والدین کے عوامل سے ہی سیکھتے ہیں۔

اپنی مدد کی پیش کش کیجیے

بچوں کو سمجھائیں کہ کسی انعام کی توقع کیے بغیر بڑوں کی مدد کرنا ایک اچھا عمل ہے۔

کھانا کھاتے وقت منہ سے آواز نکالنا اچھی بات نہیں

بچوں کو بتائیے کہ کھانا آہستہ آہستہ کھایا جائے اور اس دوران منہ سے آواز نکالنا اچھی بات نہیں ہوتی۔

لوگوں کے سامنے ناک کی صفائی ایک معیوب عمل ہے

بچوں کو تلقین کریں کہ لوگوں کے سامنے ناک کی صفائی نہ کی جائے کیونکہ اسے معیوب عمل تصور کیا جاتا ہے۔