ہندوؤں کی یادگاریں پیروں تلے! لیکن کیوں؟
’بھائی کیا مسلمان ہو؟‘۔ ’جی‘۔ چلو چلو کچھ نہیں ہوتا۔ خیر نہ چاہتے ہوئے بھی ہم ناموں پر پیر رکھتے ہوئے اندر چلے گئے۔
پاکستان کے مسلمانوں میں ایک عمومی تاثر یہ ہے کہ قبروں پر پیر رکھنے سے مردے کی بے حرمتی ہوتی ہے۔ بدقسمتی سے جس طرح کے بے ہنگم اور بے ترتیب قبرستان پاکستان بھر میں اور خصوصاً کراچی میں موجود ہیں، یہ بات ممکن ہی نہیں کہ آپ کسی کی تدفین کے لیے شرکت کرنے جائیں اور کسی قبر پر پیر نہ رکھیں۔
اگر آپ یورپ کے قبرستان دیکھیں تو وہاں قبریں جس ترتیب سے بنائی گئی ہیں، سوال ہی نہیں ہوتا کہ کسی بھی قبر پر پیر پڑ جائے، بلکہ مردوں کی تدفین کا اتنا حسین انتظام دیکھ کر وہیں مر جانے کو جی چاہتا ہے۔
لیکن ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک پاکستانی مسلمان کی قبر ایسی جگہ پر ان کی وصیت کے مطابق بنائی گئی ہے جہاں پر لوگ پیر رکھ کر اندر داخل ہوتے ہیں۔ فی الحال اس کی تفصیل میں نہیں جاتے۔ اس وقت ہمارا موضوع ہندو برادری ہے۔