مردوں کی مانع حمل دوا کا کامیاب تجربہ
چند ماہ قبل ہی امریکی سائنسدانوں نے دنیا میں پہلی بار مردوں کے لیے مانع حمل کریم تیار کی تھی جس کی آزمائش جاری ہے۔
اس کریم سے قبل سائنسدان مردوں کے لیے مانع حمل گولیاں یا کیپسول بھی تیار کرنے میں کامیاب ہوئے تھے اور کہا گیا تھا کہ ان گولیوں کی فروخت 2017 تک ممکن ہو سکے گی۔
تاہم ان گولیوں پر تحقیق مکمل نہ ہونے کی وجہ سے تاحال ان کی بھی فروخت نہیں ہوسکی۔
لیکن اب سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ابتدائی طور پر مردوں کے لیے بنائی گئی نئی دوا کا تجربہ کرنے میں کامیاب گئے ہیں۔
امریکی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے مردوں کے لیے بنائی گئی مانع حمل دوائی کا کامیاب ابتدائی تجربہ کرلیا ہے جس کے مطابق اس دوائی کے کوئی بڑے نقصانات نہیں۔
سائنس جرنل ’جے سی ایم ای‘ کے مطابق امریکی ریاست لوویزیانا کے شہر نیو اورلینز میں ہونے والی سالانہ میٹنگ میں ماہرین نے مردوں کی مانع حمل گولیوں کے ٹیسٹ کے نتائج پیش کیے۔
رپورٹ کے مطابق ’اینڈوکرائن سوسائٹی‘ کے زیر اہتمام ہونے والی سالانہ میٹنگ میں ماہرین نے مردوں کی مانع حمل دوائی پر مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔
واشنگٹن میڈیکل سینٹر اور لاس اینجلس بائیو میڈیکل ریسرچ سینٹر کے ماہرین کی جانب سے 40 افراد پر کی گئی تحقیق کے مطابق مردوں کے لیے تیار کی گئی نئی مانع حمل گولیوں کے کوئی بھی بڑے نقصانات سامنے نہیں آئے۔