میئر 2 نہیں 4، لیکن فعال اور بااختیار!
’دیگر شہروں میں ایک شہری کے لیے جو سہولیات فراہم کی جائیں گی، وہی سہولت کراچی میں ایک کے بجائے 4 شہریوں میں تقسیم ہوگی‘
دنیا میں انتظامی ’تقسیم‘ کا تصور مثبت ہے۔ عالمی سطح پر تقسیم کی اگر کوئی بدصورت شکلیں ہیں، تو ماضی کے مشرقی اور مغربی جرمنی اور حال میں شمالی اور جنوبی کوریا سب سے آگے دکھائی دیتے ہیں۔ لیکن ریاست کے اندر انتظامی سطح پر صوبے، ضلع یا کسی اور انتظامی اکائی کا بٹوارا شاید ہی اس طرح متنازع ہوتا ہو، جس طرح ہمارے ہاں ہے۔
بالخصوص صوبہ سندھ میں کسی دوسرے صوبے کا قیام اس قدر حساس مسئلہ ہے کہ اس بات پر امن و امان کے سنگین مسائل کھڑے ہوجاتے ہیں۔ کسی بھی صورت ’سندھ کی تقسیم‘ پر انتہائی عمل کے عندیے دیے جاتے ہیں، پھر جواب در جواب دل آزاریوں اور نفرت انگیز رویوں کا افسوسناک اظہار ہوتا ہے۔