شارجہ: ڈی ویلیئرز کا جادو چل گیا، سنسنی خیز مقابلے کے بعد سلطانز کو شکست
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں میچ میں اے بی ڈی ویلیئرز کی روایتی بیٹنگ کی مدد سے لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کے خلاف 201 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف حاصل کرلیا۔
لاہور قلندرز نے پی ایس ایل 2019 کا سب سے بڑا جبکہ پی ایس ایل کی تاریخ کا دوسرا بڑا ہدف حاصل کرنے کا ریکارڈ بنا ڈالا۔
شارجہ میں کھیلے جا رہے میچ میں لاہور قلندرز کے کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے ٹاس جیت کر پہلے اپنے باؤلرز کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔
ملتان سلطانز کی جیمز وینس اور عمر صادق کی اوپننگ جوڑی نے 135 رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا۔
جیمز وینس نے ابتدا سے ہی لاہور قلندرز کے باؤلرز کو بے بسی کی تصویر بناتے ہوئے 6 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے صرف 41 گیندوں پر 84 رنز اسکور کیے۔
اننگز کے بارہویں اوور میں جیمز وینس سندیپ لمی چنے کی گیند پر بڑی ہٹ لگاتے ہوئے باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
اوپننگ پارٹنر شپ ٹوٹنے کے بعد ملتان سلطانز کے رنز بنانے کی رفتار میں کمی نہیں آئی اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی رہیں۔
ملتان سلطانز نے آخری اوورز میں ڈینیئل کرسچن کے 21 رنز کی مدد سے مقرر 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 200 رنز بنائے۔
جواب میں لاہور قلندرز کی جارح مزاج بیٹنگ لائن نے ہدف کے تعاقب کا آغاز روایتی انداز میں کیا۔
اوپننگ بلے باز سہیل اختر 10 رنز بنا کر آؤٹ تو ہوئے لیکن دوسری جانب سے فخر زمان کا بلا رنز اگلتا رہا اور قلندز 11ویں اوور میں 100 کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
ملتان سلطانز کے جنید خان نے اپنے تجربے کو استعمال کرتے ہوئے صرف 5 رنز کے اندر 3 کھلاڑیوں کو پویلین بھیج دیا۔
فخرزمان 63 رنز بنا کر 101، سلمان بٹ 17 رنز بنا کر 102 اور آغا سلمان 2 رنز بنا کر جنید خان کا شکار بنے۔
لاہور قلندرز کو ایک اور نقصان برینڈن ٹیلر کے زخمی ہونے کی صورت میں اٹھانا پڑا جب وہ رننگ کے دوران پیر میں پٹھوں کی تکلیف میں مبتلا ہو کر میدان سے باہر چلے گئے۔
اس کے بعد جنوبی افریقہ کے ڈیوڈ ویزے اپنے اے بی ڈی ویلیئرز کا ساتھ نبھانے آئے اور میچ کو آخری لمحات تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
دونوں کھلاڑیوں نے جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے ملتان سلطانز کی تجربہ کار بیٹنگ لائن کو تہس نہس کردیا۔
اے بی ڈی ویلیئرز نے 3 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 29 گیندوں پر 52 رنز بنائے جبکہ ان کے ہم وطن ڈیوڈ ویزے نے 5 چھکوں کی مدد سے 20 گیندوں پر برق رفتار 40 رنز بنائے۔
میچ کی آخری گیند پر قلندرز کو جیت کے لیے 3 رنز درکار تھے، تاہم ڈینیئل کرسچن کی اس گیند پر چھکا لگا کر ٹیم کو فتح سے ہملکنار کیا۔
لاہور قلندرز نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 204 رنز بنائے اور کپتان اے بی ڈی ویلیئرز کو میچ جتوانے والی اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
سلطانز کے کپتان شعیب ملک نے کہا کہ یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ اس وکٹ پر اچھا ٹوٹل کیا ہوگا لیکن ہم اچھا اسکور کرنے کی کوشش کریں گے۔
سابق کپتان اور اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ سلمان بٹ لاہور قلندرز کی ٹیم حصہ تھے اور پہلی مرتبہ پی ایس ایل میں جلوہ گر ہوئے۔
سابق جنوبی افریقی بلے باز اور کمنٹیٹر گریم اسمتھ نے اندازہ لگایا کہ اس وکٹ پر 150-155 رنز کا ہدف اچھا ثابت ہوگا۔
لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز دونوں نے اب تک ایک میچ میں کامیابی حاصل کی اور 2 میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں مشتمل تھیں۔
لاہور قلندرز: فخر زمان، سلمان بٹ، اے بی ڈی ویلیئرز، سہیل اختر، سلمان آغا، برینڈن ٹیلر، ڈیوڈ ویز، سندیپ لیمی چین، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور راحت علی۔
ملتان سلطانز: جیمز ونس، لوری ایونز، عمر صدیق، شعیب ملک، ڈینیئل کرسچین، آندرے رسل، حماد اعظم، جنید خان، محمد الیاس، عرفان خان اور محمد عرفان