سرفراز احمد پر 4 میچز کی پابندی، پی سی بی کا اظہار مایوسی
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے جنوبی افریقی کرکٹر ایندائل فلکوایو پر نسلی تعصب پر مبنی جملے کسنے پر پاکستان کے کپتان سرفراز احمد پر 4 میچز پر پابندی عائد کردی اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اس سے قبل جوہانسبرگ میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ایک روزہ سیریز کے چوتھے میچ میں ٹاس کے موقع پر میزبان ٹیم کے کپتان نے بتایا تھا کہ انہیں سرفراز احمد پر 4 میچز کی پابندی سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔
جنوبی افریقہ کے کپتان فاف ڈیو پلیسی کا کہنا تھا کہ 'ہمیں بتایا گیا ہے کہ سر فراز احمد پر 4 میچز کی پابندی عائد کی گئی ہے'۔
خیال رہے کہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلے جارہے چوتھے ایک روزہ میچ میں قومی ٹیم کی کپتانی شعیب ملک کے سپرد کی گئی۔
مزید پڑھیں: جنوبی افریقی کپتان اور ٹیم نے سرفراز کو معاف کردیا
واضح رہے کہ آئی سی سی نے سرفراز احمد پر اپنے ضابطہ اخلاق کے تحت پابندی عائد کی ہے جس کے مطابق 'کسی بھی کھلاڑی کو اس کی نسل، مذہب، رنگ اور قومی شناخت کی وجہ سے دھمکانا، حملہ کرنا یا نفرت انگیز جملوں کا تبادلہ کرنا قابل گرفت ہے'۔
اس کے علاوہ آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے مطابق سرفراز احمد کو آرٹیکل 7.3 کے تحت ان کی جانب سے کیے جانے والے اقدام پر تعلیمی پروگرام کا حصہ بھی بننا پڑے گا۔
آئی سی سی کی موجودہ پابندی کے باعث سرفراز احمد اگلے 2 ایک روزہ میچ اور ٹی 20 سیریز کے پہلے 2 میچوں میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نسل پرستانہ جملہ: سرفراز نے فلکوایو سے ملاقات کر کے معذرت کر لی
یاد رہے کہ سرفراز احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز کے دوسرے میچ میں متوقع شکست کو دیکھتے ہوئے غصے کے عالم میں جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر ایندائل فلکوایو پر 'نسل پرستانہ' جملے کہے تھے جس کو براہ راست سنا گیا تھا۔
سرفراز نے میچ کی دوسری اننگز کے دوران ایندائل فلکوایو کو پکارتے ہوئے کہا تھا کہ ’ابے کالے، تیری امی کہاں بیٹھی ہوئی ہیں آج، کیا پڑھوا کے آیا ہے تو‘۔
قومی ٹیم کے کپتان کی یہ ویڈیو میچ کے فوراً بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی اور انہیں پاکستانی شائقین کے ساتھ ساتھ سابق کرکٹرز نے بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔
جس کے بعد سرفراز احمد نے اپنے الفاظ پر معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا نہیں تھا جبکہ پی سی بی نے بھی ٹیم کے کپتان کی جانب سے نسل پرستانہ جملے کسنے پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔
مزید پڑھیں: میرا ہیرو! عبداللہ کے ابا سراپا عاجز ہیں، خوش بخت سرفراز
بعد ازاں جنوبی افریقی ٹیم کے کپتان فاف ڈیو پلیسی نے قومی ٹیم کے کپتان کی معذرت قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی ٹیم نے نسل پرستانہ جملے کسنے والے سرفراز احمد کو معاف کردیا ہے۔
سیریز کے تیسرے میچ سے قبل سرفراز احمد نے ایندائل فلکوایو سے ذاتی حیثیت میں ملاقات کر کے معذرت کی تھی اور اس موقع پر دونوں ٹیموں کے منیجرز بھی موجود تھے۔
بعد ازاں آئی سی سی میچ ریفری رنجن مدوگالے نے معاملے کی رپورٹ کھیل کی عالمی گورننگ باڈی کو بھجوا دی تھی۔
آئی سی سی کے فیصلے پر پی سی بی مایوس
پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے آئی سی سی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں لگتا تھا کہ سرفراز کی معذرت کے بعد دونوں کھلاڑیوں اور کرکٹ بورڈز کے درمیان مسئلہ خوشگوار انداز میں حل ہو گیا تھا کیونکہ جنوبی افریقی ٹیم اور بورڈ دونوں نے ہی سرفراز احمد کی معافی کو قبول کر لیا تھا۔
پی سی بی کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ ہم اس معاملے کو آئی سی سی کے فورم پر اٹھائیں گے تاکہ ضابطہ اخلاق میں اصلاحات لائی جا سکیں سزاؤں کے بجائے خوشگوار انداز میں مسئلے کو حل کرنے کو فروغ دیا جا سکے۔
تاہم پی سی بی نے اپنے بیان میں ا بات کو باور کرایا کہ نسلی تعصب پر مبنی رویے کے حوالے سے بورڈ نے عدم برداشت کی پالیسی برقرار رکھی ہوئی ہے۔
سرفراز کے حوالے سے بورڈ نے واضح کیا کہ 4 میچوں کی پابندی کے بعد سرفراز احمد اب ٹی20 سیریز میں شرکت کیے بغیر وطن واپس لوٹ آئیں گے اور بقیہ میچوں میں شعیب ملک قومی ٹیم کی قیادت کریں گے جبکہ محمد رضوان کو ٹی20 اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔